اسلام آباد: براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کی سربراہی جسٹس ریٹائر عظمت سعید کے سپرد کرنے پر سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل نے شدید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ وہ یہ ذمہ داری قبول نہیں کرینگے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں براڈشیٹ انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے براڈشیٹ انکوائری کمیشن کے جو ضوابط طے کئے گئے ہیں، ان کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی سربراہی میں قائم کئے گئے اس کمیشن کو اپنے شعبے کے قابل ماہرین اور افسران کو تعینات کرنے اور ان پر مشتمل کمیٹیاں بنانے کا مکمل اختیار ہوگا۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے تمام الزامات اور تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے واضح کر دیا ہے کہ براڈشیٹ انکوائری کمیشن کی سربراہی جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید ہی کرینگے۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی جانب سے جاری بیان میں بھی کہا گیا تھا کہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی ایمانداری پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، ان کا ماضی اس بات کا گواہ ہے۔ اگر اپوزیشن ان پر تحفظات کا اظہار کر رہی ہے تو کیا جسٹس ملک قیوم اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کو یہ اہم معاملہ سونپ دیں۔
شیخ رشید نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کے سیاسی رویے اور ان کے بیانات کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں غور کرنا چاہیے کہ ان کی وجہ سے کیا ان کی ذات، ان کے خاندان اور ان کی پارٹی کو کوئی نقصان تو نہیں پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان کبھی بند گلی میں نہیں جاتا جہاں سے آگے جانے کا راستہ نہ ہو۔