لاہور: پاکستان میں بناسپتی گھی پر اگلے سال جولائی سے مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق بناسپتی گھی کو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر قرار دیا گیا ہے ۔اور اگلے سال جولائی سے اس کی تیاری پر مکمل پابندی عائد کر دی جائیگی ۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تیار ہونے والے بناسپتی گھی میں سلفر ، ٹرانس فیٹی ایسڈ، پالمیٹیک ایسڈ ، اور نکل کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے معدے کے امراض، موٹاپا، دماغی کمزوری اور دل کی بیماریوں سمیت متعدد جان لیوا بیماریاں( کینسر) پید اہو رہی ہے ۔
2017میں پنجاب فوڈ کے سائئنٹفک پینل نے ان تمام فیکٹریوں کو بند کرنے تجویز دی تھی جہاں بناسپتی گھی تیار کیا جارتھا ۔فوڈ اتھارٹی اتھارٹی حکام کے مطابق پاکستان میں گھی تیار کرنے والی فیکٹریاں بتائے گئے اصولوں پر کاربند نہیں ہوتیں اسلیے ان فیکٹریوں اور بناسپتی گھی کی تیاری کو مکمل طور پر بند کرنے کی تیاری کر لی گئی ۔
فوڈ اتھارٹی ذرائع کا کہناتھا کہ 2020تک بناسپتی گھی کی تیاری پر پابندی عائد کر دی جائیگی ۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان بھر میں تقریباََ 97 رجسٹرڈ بناسپتی گھی کی فیکٹریاں ہیں ۔جن میں ایک لاکھ کے قریب مزدور کام کرتے ہیں ۔
پابندی کے باعث ان مزدور وں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے ۔تاہم حکومت کی طرف سے ان فیکٹری مالکان کو 2017 سے لیکر 2020 تک تین سال کا عرصہ اسلیے دیا گیا ہے تاکہ وہ ان فیکٹریوں میں دوسری پیدوار شروع کر سکیں۔