بیجنگ :دو لنگوروں کی کامیاب کلوننگ کرنے والی چین کی پہلی ریسرچ ٹیم نے اس کامیابی کے بعد اخلاقی بحث و تمحیص کے جوا ب میں کہا ہے کہ وہ انسانوں پر اس قسم کی تحقیق کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے۔
لنگور کے مطالعے کے معاون مصنف نومنگ پو نے کہا کہ ہمارا انسانوں کی کلوننگ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور سماجی اخلاقیات اس طریقہ کار کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔لنگوروں پر کئے جانیوالے مطالعہ کی رپورٹ سائنسی جریدہ سیل کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہے، پو نے جو چین کی سائنس اکادمی کے ذہن کی سائنس اور ذہانت کی ٹیکنالوجی میں مرکز برائے ایکسی لینس اور نیورو سائنس انسٹی ٹیوٹ (آئی او این ) کی رہنمائی کرتے ہیں کہا کہ جانوروں کی کلوننگ کی ٹیکنالوجی کو حل کرنے کے پیش نظر عملی طورپر انسانوں کی کلوننگ کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لنگوروں کے مطالعے کا مقصدنسیان اور خود فکر ی جیسی انسان کی ذہنی بیماریوں کو بہتر طورپر سمجھنا اور علاج کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کی بدولت سنہرے بندروں جیسی معدوم جانوروں کا تحفظ کا کرنے میں مدد ملنے کا بھی امکان ہے۔ آئی او این نان ہیومن پرائی میٹ ریسرچ فیسلٹی کے ڈائریکٹر سن چیانگ نے کہا کہ نیوکلیئر پاور اور مصنوعی ذہانت کی طرح کلوننگ ٹیکنالوجی بھی دہری دھار والی تلوار ہے ۔انہوں نے کلوننگ کے نامناسب استعمال پر پابندی اور روک تھام کیلئے بین الاقوامی ضوابط کی ضرورت زور دیا ۔