ایبٹ آباد: ایبٹ آباد میں صوبائی وزیر مشتاق غنی کے بھائی کی گھریلو ملازمہ مصباح کی ہلاکت کا معاملہ الجھ گیا۔ پولیس نے بچی کی ہلاکت کو بغیر کسی تصدیق اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے طبعی موت قرار دے دیا۔
پولیس کے مطابق اہل خانہ کا کہنا ہے کہ مصباح کو سانس کی خاندانی بیماری تھی لیکن 2 دن قبل مصباح کی والدہ نے بیان دیا تھا کہ ان کی بیٹی 1500 روپے پر شعیب غنی کے گھر ملازمت کرتی ہے اور اس کو کوئی بیماری نہیں تھی۔
گزشتہ روز پولیس آفیسر مصباح کے گھر جا کر اہل خانہ کے بیان لیے تھے۔ ڈی آئی جی کے مطابق کوئی انکوائری کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی صرف والدین کے بیان کافی ہیں جبکہ دوسری طرف مشتاق غنی کے خاندان سے پولیس نے کوئی بیان نہیں لیے گئے۔
سابق ضلعی نظام سردار شیر بہادر نے کیس کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے یہ غنی خاندان کے گھر تیسری پراسرار ہلاکت ہے۔ گزشتہ سال غنی خاندان کے گھر ایک لڑکا کی پھندہ لگی لاش ملی تھی جس کو خود کشی قرار دیا گیا تاہم کچھ عرصے بعد اس لڑکے کی بہن کی بھی ہلاکت ہو چکی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں