ریاض : سعودی عرب کے کھرب پتی بزنس مین شہزادہ ولید بن طلال کو گزشتہ دنوں جیل سے رہا کر دیا گیا ۔ مگر رہائی سے چند گھنٹے پہلے انہوں نے بین الااقوامی خبررساں ادارے رائٹرز کے رپورٹر کو اپنی خاص جیل بھی دیکھنے کا موقع دیا۔
انہوں بڑی خوشی خوشی رپورٹر کو لگثرری جیل کا دورہ کروایا ۔ جیل کی مین انٹرینس کے ساتھ ساتھ ان کا کچن جہاں انہوں نے مشروب بھی پیا، اس کے ساتھ ان کے ورزش اور ٹینس کے لیے استعمال ہونے والے جوتے بھی دکھائے ۔
اسکے علاوہ ڈائینگ روم بھی دکھایا ، ولید بن طلال کہناتھا کہ وہ اپنے روز مرہ کے کام انجام دیتے رہے ہیں ، وہ یہاں سے روزانہ کام بھی کرتے تھے ۔ اپنے ہوٹلوں کو دیکھتے تھے ،وہ قید کے دوران روزانہ ورزش کرتے تھے ، تیراکی کرتے تھے ۔ اسکے علاوہ ہر طرح کا کھانا بھی میسر تھا۔
ولید بن طلال کا کہناہے کہ میرے یہاں آنے کے بعد میرا کوئی بھی کاروبار نہیں رکا وہ اسی طرح چلتا رہاہے ۔یہ ایک مس انڈر سٹینڈنگ تھی جو اب دور ہو چکی ہے ،
الجزیرہ ٹی وی نے ان کے لگثری ہوٹل کی ویڈٰیو اپنے ناظرین کو دکھائی ۔
واضح رہے کہ سعودی شہزادہ ولید بن طلال اور دیگر شہزودوں سمیت کئی کاروباری شخصیات کو ڈیل کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔جس کی خاندانی ذرائع نے بھی تصدیق کر دی تھی ۔تاہم غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بعض سعودی حکومت نے ڈیل کے بعد شہزادہ الولید بن طلال اور شہزادہ ترکی بن ناصر سمیت کئی کاروباری شخصیات کو ڈیل کے بعد رہا کردیا ہے، رہائی پانے والوں میں ایم بی سی ٹی وی کے مالک عبدال الابراہیم، فیشن اسٹور کے مالک فواز الحکیر اور رائل کورٹ کے سابق سربراہ خالد التویجری بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ شہزادہ الولید بن طلال سمیت متعدد سعودی شہزادوں اور متعدد کاروباری شخصیات کوسعودی عرب میں کرپشن کیخلاف جاری مہم کےدوران حراست میں لیاگیاتھا۔ شہزادہ الولید بن طلال کوگزشتہ سال نومبرمیں حراست میں لیاگیا تھا.
شہزادہ الولید بن طلال پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات تھے.الولید بن طلال دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہیں۔