کراچی:شہر قائد میں نقیب اللہ محسود کو مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کے مقدمے میں ملوث ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتار ی کیلئے آئی جی سندھ نے حساس اداروں سے مدد مانگ لی۔ذرائع کے مطابق کراچی میں کپڑوں کے تاجرنقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ملزم راؤ انوار کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے حساس اداروں سے مدد مانگنے کیلئے خط لکھ دیا ہے اور کہا ہے کہ ملزم کی نشاندہی،تلاش اور گرفتار میں مدد کی جائے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے ٹیکنیکل اور انٹیلی جنس بنیادوں پر ہر ممکن مدد کی جائے، راؤ انوار 20 جنوری کی صبح پی آئی اے کی پرواز سے اسلام آباد گیا، 23 جنوری کو ملزم نے اسلام آباد ایئرپورٹ سے دبئی فرار ہونے کی کوشش کی، ایف آئی اے امیگریشن نے اسے باہر جانے سے روکا۔
اے ڈی خواجہ نے خط میں کہا کہ راؤ انوار ملک سے فرار ہونے کی سر توڑ کوششیں کررہا ہے، ملزم کو جلد سپریم کورٹ میں پیش کرنا ہے، لہٰذا گرفتاری میں مدد کی جائے۔
خیال رہے کہ نقیب اللہ محسود کے مبینہ پولیس مقابلے کے بعد تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے پولیس مقابلے کو جعلی قراردیتے ہوئے راؤ انوار کو معطل کرنے اور تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی تھی مگر راؤ انوار نے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی جبکہ سپریم کورٹ نے سابق ایس ایس پی ملیر کی گرفتار ی کیلئے ہفتے کے روز پولیس کو 72 گھنٹے کی ڈیڈلائن دی تھی۔