کوئٹہ: بے شک قرانِ پاک کی حفاظت کا ذمہ اللہ سبحان وتعالیٰ نے لیا ہے ،لیکن مسلمان ہونے کے ناطے ہمیں بھی اس کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کرنے ضروری ہیں ۔ پرانی جلد کے قرآن پاک کو کسی بھی بے حرمتی سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ اس کو کسی محفوظ جگہ پر رکھ دیا جائے ۔ کوئٹہ کے شہریوں نے اس مسلے کا حل کئی سال پہلے نکالا تھا جو کہ اب ایک ریکارڈٖ کی صورت اختیار کر گیاہے۔
کوئٹہ میں جبل نورالقرآن وہ مقام ہے جہاں ملک بھر سے قرآن پاک کےبوسیدہ اورقدیم نسخوں کو لاکر محفوظ کیا جاتاہے ۔کوئٹہ شہر کے مغرب میں پہاڑی سلسلہ کوہ چلتن کے دامن میں واقع پہاڑ کو جبل نور القرآن قراردیا گیا ہے،اس کی بنیاد اپنی مدد آپ کے تحت چند مخیر حضرات نے 1992 میں رکھی تھی ۔
پہاڑ کے اندر 125 سرنگیں بنائی گئی ہیں،جن کی مجموعی لمبائی ساڑھے تین کلو میٹر ہے ۔ادارے کے قیام کا مقصد شہیداور خستہ حال قرآن پاک، سِپاروں اوردینی کتب کو احترام کے ساتھ محفوظ کرنا تھا، جس کے تحت بوسیدہ قرآنی نسخوں کولاکھوں کی تعداد میں بوریوں میں رکھا گیا ہے اور کچھ کی ضروری مرمت کرکے شیشوں