اسلام آباد:گزشتہ دنوں امریکی صدر ٹرمپ کے خاص احکامات پر دستخط کرتے ہی سات مسلمان ملکوں کے شہریوں کے لیے امریکا کے دروازے بند ہو گئے، ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کے لیے امریکا نو گو ایریا بن گیا، ٹرمپ نے پابندی لگائی، فضائی کمپنیوں نے مسافروں کو ائیرپورٹس سے ہی واپسی کا رستہ دکھانا شروع کردیا، جو امریکا پہنچ گئے ان کو ملک میں داخلے سے روک دیا گیا۔
نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران جو وعدے کیے تھے انھیں فی الفور پورا کرنا شروع کر دیا ہے، مسلم اکثریت والے سات ملکوں کے شہریوں کی امریکا آمد پر پابندی کے اعلان کے بعد اب اس کے لیے حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ان ملکوں میں ایران ،عراق ،شام،سوڈان ،لیبیا ،یمن اور صومالیہ شامل ہیں، پابندی تیس دن کے لیے لگائی گئی ہے جس میں مزید اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے، پابندی سے سب سے زیادہ متاثر شامی غریب الوطن ہوں گے جو اپنے ملک میں خانہ جنگی کے باعث دنیا بھر میں پناہ کی تلاش میں ہیں۔
شامی مہاجرین کے امریکا میں داخلے پر چار ماہ کی پابندی لگائی گئی ہے،تاہم متاثرین کے لیے سیف زون بنانے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ دوسری طرف امریکا کا ویزا حاصل کر چکنے والے کئی غیر ملکیوں کو بھی ہوائی اڈوں سے واپس ان کے ملک بھیجا جا رہا ہے، سات مسلم ملکوں کے بعض ایسے شہریوں کو بھی واپس جانے کو کہا گیا ہے جن کے پاس گرین کارڈ تھا