سپریم کورٹ ،سابق ایم ڈی پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی کیس کا فیصلہ آئندہ سماعت تک ملتوی

سپریم کورٹ ،سابق ایم ڈی پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی کیس کا فیصلہ آئندہ سماعت تک ملتوی

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سابق  ایم ڈی پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی کی تعیناتی کیخلاف  کیس میں وفاقی حکومت اور پی ٹی وی کو نوٹس جاری کر دیے، فیصلہ آئندہ سماعت تک معطل کر دیا گیا۔ ْ


چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی  سربراہی میں تین رکنی بینچ نےابق  ایم ڈی پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی کی تعیناتی کی فیصلے  کیخلاف کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ فیصلہ پر کس حد تک نظر ثانی چاہتے ہیں،جس پر اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ فیصلے میں جرمانہ کیا گیا وہ ختم کرانا چاہتے ہیں۔

عطاء الحق قاسمی کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل پورے فیصلہ پر نظر ثانی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایم ڈی پی ٹی وی کیس میں آرٹیکل 184(3) کا غلط استعمال کیا۔جبکہ سابق پرنسپل فواد حسن فواد نے عدالت میں کہا کہ میں اپنا کیس خود پیش کرونگا، مجھے عدالتی فیصلے میں تعیناتی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

 چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا اس کیس میں فریقین کو نوٹس ہوا جس پر  اسحاق ڈار کے وکیل نے عدالت کو جواب دیا کہ نظر ثانی میں ابھی نوٹس نہیں ہوا۔

چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے مزید استفسار کیا کہ پی ٹی وی کیطرف سے کوئی آیا ہے جس پر پی ٹی وی کے وکیل عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے پی ٹی وی وکیل سے استفسار آپ کو پی ٹی وی کیطرف سے کیا ہدایات ہیں، جس پر پی ٹی وی کے وکیل نے جواب دیا کہ پی ٹی وی کیطرف سے کوئی خاص ہدایات نہیں ہیں۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ یہ کس قسم کی ہدایات ہیں، پی ٹی وی کے وکیل نے جواب دیا کہ میں ہدایات لے لیتا ہوں۔


اسحاق ڈار  کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ عدالت فیصلہ کو آئندہ تاریخ تک معطل کردے، جس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا آپ نے واجبات جمع کرا دیئے، اسحاق ڈار کے وکیل نے جواب میں کہا کہ نہیں ابھی تک واجبات جمع نہیں کرائے
پھر فیصلہ کیوں معطل کرانا ہے۔ چیف جسٹس نے دوبارہ استفسار کیا کہ پھر فیصلہ کیوں معطل کرانا چاہتے ہیں، وکیل اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر واجبات کی وصولی کے لیے ہمارے اوپر چڑھا ہوا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے برہمی کا اظہار کیا کہ پھر آئندہ تاریخ تک فیصلہ معطل کریں گے۔

جس پر عدالت نے کارروائی مکمل کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور پی ٹی وی کو نوٹس جاری کیے اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

مصنف کے بارے میں