اسلام آباد : سابق وزیراعظم میاں نواز شریف پارٹی کی صدارت سنبھالنے کیلئے تیار ہیں کیونکہ وزیراعظم پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کے بھائی شہباز شریف کیلئے پارٹی امور پر نظر رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
سینئر صحافی فخر درانی کی رپورٹ کے مطابق نون لیگ کے ایک باخبر ذریعے نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے پارٹی کی صدارت سنبھالنے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور جلد ہی اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔ پانامہ پیپرز کیس میں نا اہلی کے بعد سپریم کورٹ نے میاں نواز شریف کو پارٹی کی صدارت سے ہٹا دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔
کیا شہباز شریف پارٹی صدارت سے مستعفی ہوں گے اورنواز شریف صدر بنیں گے، کے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی سےکہا کہ وہ اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی منظر نامے میں اس وقت نواز شریف سب سے سینئر سیاستدان ہیں۔ سیاست ایک مسلسل عمل ہے اور حکومت میں کوئی عہدہ لیے بغیر بھی سیاست کی جا سکتی ہے، وہ پارٹی سیاست میں کافی سرگرم ہیں اور پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواست دینے والے تمام امیدواروں کے انٹرویوز کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بے بنیاد ہے کہ نواز شریف سیاست سے باہر ہیں کیونکہ انہوں نے اپنی بجائے شہباز شریف کو وزیر اعظم نامزد کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نہ صرف قومی اسمبلی میں بحیثیت رکن حلف لیں گے بلکہ پارلیمانی سیاست میں بھی حصہ لیں گے۔
سابق وزیر اطلاعات سینیٹر (ر) پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف بھرپور انداز سے سرگرم ہیں اور سیاسی فیصلہ سازی میں حصہ لے رہے ہیں۔ مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کے تمام فیصلے اُن کی منظوری سے کیے جا رہے ہیں، نواز شریف پارٹی کا چہرہ ہیں اور سیاست سے ریٹائر ہو کر وہ اپنے حامیوں کو نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نون لیگ کا منشور پارٹی قائد میاں نواز شریف کی مشاورت سے تیار کیا گیا تھا اور پنجاب اور مرکز میں منشور پر عمل کے حوالے سے وہ پارٹی کی رہنمائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی پارٹی یا ملک پر مشکل وقت پڑا ہے میاں نواز شریف نے ہمیشہ پارٹی اور ملک کو مشکل حالات سےنکالا ہے۔