لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ سائلین کو فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد کی سربراہی قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہوا اجلاس کے دوران عدالتی اصلاحات کیلئے بڑے فیصلے کیے گئے۔
اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان بھر کی تمام خصوصی عدالتوں اور ٹربیونلز میں کیس فلو مینجمنٹ سسٹم متعارف کروائے جائیں جبکہ قومی عدالتی آٹومیشن یونٹ قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل جوڈیشل آٹومیشن یونٹ مقدمات کی مانیٹرنگ کے لئے تمام صوبوں کے لئے سنٹرلائز ڈیش بورڈ تیار کرے۔
اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں عدالتوں میں ججز کی خالی آسامیاں 6 ماہ میں پُر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اشتہار دینے کے باوجود آسامیاں پُر نہ ہونے کی صورت میں دوبارہ اشتہار جاری کیا جائے گا۔
کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام ہائیکورٹس مستقبل میں خالی ہونے والی ججز کی آسامیوں سے متعلق کیلنڈرز مرتب کریں گی، عدلیہ میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔
اجلاس کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد خان کا کہنا تھا کہ سائلین کو فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے، زیرالتوا مقدمات نمٹانے کے لئے تمام عدالتوں اور ٹربیونلز میں فوری طور پر ججز تعینات کئے جائیں۔