اسلام آباد: دنیا بھر کی اوسط شرح نمو 2024 میں معقول حد تک نہیں بڑھ پائے گی۔
معاشی تجزیہ کار ادوروں کی رپورٹ کے مطابق سود کی بلند تر شرح، توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور یورپ و برطانیہ میں کسی قدر کساد بازاری کے امکان جیسے چیلنجز کی وجہ سے یہ2.6سے 2.9فیصد کے درمیان رہے گی جبکہ تمام اندازوں کے مطابق بھارت سرفہرست رہے گا جس کی شرح ترقی 6.4فیصد رہے گی۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 2.5فیصد ، ایشیائی ترقیاتی بینک نے 1.9فیصد لگایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مزید اہم چیزیں یوکرائن اور غزہ کی جنگیں ہیں جو عالمی شرح نمو کو تباہ کرنے میں کردار ادا کر رہی ہیں اور وہ مالی سال 2024پر بھی اپنے سائے ڈالتی ہوئی نظر آتی ہیں۔
گولڈمین ساچیز کے تخمینے کےمطابق 2024میں دنیا کی ترقی 2.6فیصد رہے گی، امریکا کی شرح ترقی 2.1چین کی 4.8، یورپی یونین کی 0.5فیصد، برطانیہ کی 0.1فیصد رہے گی جبکہ سب سے زیادہ ترقی کا تخمینہ بھارتی کا ہے جو کہ 6.3 فیصد رہے گی۔
مورگن اسٹینلے نے دنیا کی شرح ترقی کا اندازہ 2.8فیصد امریکا کی شرح ترقی کا اندازہ 1.9 فیصد ، چین کی شرح ترقی کا اندازہ 4.2فیصد یورپی یونین کی ترقی کا اندازہ 0.5فیصد ،برطانیہ کی ترقی منفی 0.1فیصد جبکہ بھارت کی شرح ترقی کا اندازہ 6.4 فیصد لگایا گیا ہے۔