اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) وفد کی سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کا اندرونی احوال سامنے آ گیا ہے اور معلوم ہوا ہے کہ سپیکر نے پیشکش کی کہ استعفے کی باتیں چھوڑیں اور ملک کے مسائل کیلئے اپنا پارلیمانی کردار ادا کریں جبکہ پی ٹی آئی وفد کے کسی رکن نے بھی اپنے انفرادی استعفے کی بات نہیں کی۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی وفد کو خصوصی پروٹوکول دیا گیا اور انہیں سپیشل سوٹ میں لے کر گئے جسے صرف صدر مملکت، بین الاقوامی وفود اور عسکری قیادت کے اعلیٰ حکام کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے اراکین پی ٹی آئی کو الگ، الگ بلانے اور خط لکھنے کی پیشکش کی تاہم پی ٹی آئی وفد نے اصرار کیا کہ آپ ہمارے ارکان کو الگ، الگ نہ بلائیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد نے ارکان اسمبلی کو الگ،الگ بلانے اور خط لکھنے کی پیشکش پر سپیکر سے وقت مانگ لیا جبکہ راجہ پرویز اشرف نے پیشکش کی کہ استعفے کی باتیں چھوڑیں، ملک کے مسائل کیلئے اپنا پارلیمانی کردار ادا کریں، قومی اسمبلی سے استعفے نہ دیں، بےشک پارٹی سیاست جاری رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹرینز کیلئے بہترین فورم پارلیمان ہے جبکہ پی ٹی آئی وفد نے جب اپنے مطالبات پیش کئے تو سپیکر نے کہا کہیں یہ 14 نکات تو نہیں، سپیکر کے چٹکلے پر دونوں جانب سے قہقہے لگائے گئے۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے اسد قیصر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنی قیادت کو سمجھائیں، انتشاری سیاست کسی کے مفاد میں نہیں۔