ممبئی: بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ نے بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم مخالف مہم جاری رہنے کی صورت میں بھارت میں خانہ جنگی کا انتباہ دے دیا۔
انہوں نے حال ہی میں دئیے گئے ایک انٹرویو میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کی کوششیں فوری طور بند نہیں ہوئی تو مسلمان جوابی جنگ لڑیں گے اور ملک میں خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔
نصیرالدین شاہ نے وائر سروس ان انڈیا کے ساتھ دھرم سنسد کے ارکان جنہوں نے 10 روز پہلے ہریدوار میں مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ کیا تھا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا میں حیران ہوں کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کس کے بارے میں بات کر رہے ہیں اور ہم یہاں پیدا ہوئے جبکہ ہم یہیں سے تعلق رکھتے ہیں اور یہیں رہیں گے بلکہ یہ خانہ جنگی کا باعث بن سکتا ہے۔
انٹرویو لینے والے شخص کا نصیرالدین شاہ سے مرکزی سوال یہ تھا کہ نریندر مودی کے بھارت میں مسلم ہونا کیسا لگتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں نصیرالدین شاہ نے کہا مسلمانوں کو پسماندہ اور بے کار بنایا جا رہا ہے۔ انہیں دوسرے درجے کا شہری بنایا جا رہا ہے اور یہ تقریباً ہر شعبے میں ہورہا ہے۔
بھارتی اداکار نے کہا مسلمانوں میں ایک فوبیا پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ مجھے یہاں خوف محسوس نہیں ہوتا کیونکہ یہ میرا گھر ہے لیکن میں اپنے بچوں کے لیے فکر مند ہوں کہ ان کا کیا ہوگا۔
مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مکمل خاموشی پر نصیرالدین شاہ نے کہا ’’انہیں کوئی پرواہ نہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کم از کم آپ ان پر منافق ہونے کا الزام نہیں لگا سکتے۔