لاہور ،سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا ہے کہ جب سےعمران خان حکومت میں آئے ہیں ان کی پالیسی ہے کہ اپوزیشن کو کریش کیا جائے ۔
نیونیوز کے پروگرام عائشہ احتشام کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب جو گرفتاریاں ہورہی ہیں یہ گرفتاریاں کو ئی اچنبھے کی بات نہیں ہے ۔شرو ع میں جو گرفتاریاں ہوتی تھیں ان پر یہ شک پیدا ہوتا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ عمران خان کو استعمال کررہی ہے لیکن اب جو گرفتاریاں ہورہی ہیں مجھے ان میں فرسٹریشن نظر آرہی ہے ۔ محمد علی درانی نے شہبازشریف سے ملاقات کی ہے اس سے بہت کچھ تبدیل ہوتا نظر آرہا ہےمیں سمجھتا ہوں کہ محمدعلی درانی نے شہباز شریف سے ان ہاؤس چینج کی بات کی ہے ۔ شہبازشریف کی ملاقاتیں پی ڈی ایم کے دیگر لیڈران سے ہوتی رہی ہیں لیکن وہ سامنے نہیں لائی گئیں ۔
پروگرام میں شامل تجزیہ کار مہر بخاری نے کہا کہ ان کو نیب کے قوانین میں ترمیم کرنا پڑے گی جب خواجہ آصف ملک سے باہر نہیں جارہے تھے تو پھر ایسا کیوں کرنا پڑا ہے ۔ خواجہ آصف سے جائیداد اور اثاثوں کے بارے میں پوچھا گیا جس کی وہ وضاحت نہیں کرسکے تھے ۔ اگر اتنی لمبی گرفتاری ہو اور کچھ برآمد نہ ہو یا ثابت نہ ہو تو سارا سسٹم اس میں ملوث سمجھا جاتا ہے ۔ پی ڈی ایم کو اب بھی بچانے کے لئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا اگر سینیٹ کے الیکشن میں بھی جانا پڑا تو یہ جائیں گے ۔ سب کا ہدف ایک ہی ہے کہ عمران خان کو گھر بھیجا جائے لیکن ان کے پاس نمبر نہیں ہیں ۔