کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے تجاوزات کیس میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں گینگ اور مافیاز کام کر رہے ہیں۔
تفصیل کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات سے متعلق عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد برہم ہو گئے اور وزیراعلیٰ سندھ کو فوری طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ لیاری، کھارادر، کھوڑی گارڈن سمیت اولڈ سٹی میں پارکس اور میدان ہی ختم ہو گئے، کلفٹن ایکوریم کا کیا ہوا اور باغ ابن قاسم پر کیا بن رہا ہے؟
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کراچی کا ستیاناس کر دیا گیا، وزیراعلیٰ خود آکر رپورٹ کریں۔ سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے اور مکمل رپورٹ جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کرلی۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے آرڈر پر سٹے تھا۔ عدالت کو بتایا کہ وقتاً فوقتاً میٹنگز ہوئی ہیں، ان کے جواب جمع کراؤں گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شاہراہ فیصل کو 40 سال بعد تبدیل کیا گیا ہے۔ مختلف سیوریج لائنیں، واٹر کنیکشنز اور سڑکیں بنائی گئیں۔ کراچی کی مختلف سڑکوں کی تعمیر ومرمت کا کام جاری ہے، جو جلد مکمل ہوگا۔ کنٹونمنٹ کے حوالے سے ایک ٹیم بنائی تھی۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ عدالت نے کہا ہے کہ رپورٹ جمع کرائیں، اس کیلئے وقت مانگ لیا گیا ہے۔ عدالت نے پوچھا رپورٹ جمع کرانے کیلئے کتنا وقت چاہیے؟ ہم نے 2 ہفتے مانگے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے مطابق پارک بنانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ عدالت کو بتایا کہ تجاوزات ہٹانے کیلئے عدالتی حکم پر عمل کیا۔