اسلام آباد: حکومت نے پہلے ہی سے مہنگائی سے پریشان عوام پر ایک اور ظلم کرتے ہوئے بجلی کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے۔ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق شہریوں کو اب فی یونٹ 18 پیسے اضافی ادا کرنے پڑیں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بجلی کا ٹیرف تیرہ روپے پینتس پیسے تھا جو اب بڑھ کر تیرہ روپے ترپن پیسے ہو جائے گا۔ اعلامیہ کے مطابق قیمتوں میں حالیہ اضافہ تین سو یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر نہیں ہوگا جبکہ کے الیکٹرک کے صارفین کو بھی اس سے استثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ آئندہ دس ماہ تک جاری رہے گا اور اسی تناسب سے شہری بجلی کا بل ادا کرینگے۔
پاور ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی صارف تین سو سے زیادہ یونٹ استعمال کرے گا تو اس کے بل میں اضافی طور پر تین پیسے فی یونٹ چارج کئے جائیں گے۔ اس فیصلے کا اطلاق رواں ماہ سے ہی کر دیا جائے گا۔ اب آئندہ بلوں میں عوام کو نئی قیمتوں کے تحت بل آئیں گے۔
تاہم دوسری جانب وزارت پانی وبجلی نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر عوام کو وضاحت دیتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا جو حالیہ نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے اس سے موجودہ ٹیرف پر کسی قسم کا اثر نہیں پڑے گا۔
خیال رہے کہ حکومت نے رواں ماہ ہی بجلی کی قیمتوں میں 11 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا تھا۔ نیپرا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ فیصلہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔ تاہم اس اضافے سے بھی کے الیکٹرک کے صارف کو استثنیٰ دیا گیا تھا۔