لاہور : تین مرتبہ کے نامزد وزیراعظم نواز شریف ان دنوں کوٹ لکھپت جیل میں اپنی سات سالہ قید بامشقت کی سزا بھگت رہے ہیں ۔ جیل حکام نے پہلے انہیں قیدیوں کو پڑھانے کی ذمہ داری سونپی تھی تاہم سکیورٹی خدشات کی بنا پر انہیں سکیورٹی وارڈ کی صفائی کرنے پر مامور کر دیا جس کے عوض انہیں پانچ ہزار روپے ماہوار تنخواہ دی جائے گی ۔
خیال رہے کہ 24 دسمبر کو احتساب عدالت کے معزز جج ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا محفوظ فیصلہ سنایا جس میں نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس مین بری جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید بامشقت اور ی جبکہ ڈیڑھ ملین برطانوی پاؤنڈ اور 25 ملین ڈالر (ساڑھے 3 ارب روپے) جرمانے کئے ہیں۔
فیصلے میں لکھا گیا کہ العزیزیہ ریفرنس میں کافی ٹھوس ثبوت موجود ہیں،فلیگ شپ ریفرنس میں کیس نہیں بنتااسلیےنوازشریف کوبری کیاجاتاہے کیونکہ فلیگ شپ ریفرنس آف شور کمپنیوں سے متعلق ہے۔العزیزیہ ریفرنس میں ڈیڑھ ارب ارب روپے جرمانہ کردیا گیا ,نوازشریف العزیزیہ ریفرنس میں منی ٹریل نہیں دے سکے,فلیگ شپ ریفرنس میں کیس نہیں بنتااسلیےنوازشریف کوبری کیاجاتاہے.