لاہور : سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثے کرپشن ہیں تو علیمہ خان اور عمران خان کو بھی جیل میں ڈالیں جس معیار پر نواز شریف کو تولا ہے اسی پر موجودہ کابینہ کو تولیں تو 70 فیصد کابینہ جیل میں ہو گی۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نیو نیوز کے پروگرام لائیو ود نصر اللہ ملک میں بات کرتے ہوئے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے دوران آئی جی اسلام آباد نے بات ماننے سے انکارکر دیا جب افسر کو پتا ہو کہ کام کرنے پر عدلیہ ہتک کرے گی تو وہ وزیر اعظم کا حکم بھی نہیں مانے گا۔ ہر ادارہ ایگزیکٹو کی فیصلہ سازی میں مداخلت کر رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ اگرکوئی کہتا ہے کہ فوج سے مشاورت نہیں ہوتی تو یہ بات درست نہیں, موجودہ حالات کے ذمہ دار سیاستدان ،حکومت اور خفیہ ایجنسیاں ہیں، سب سے زیادہ قصور اُن لوگوں کا ہے جو اپنی پارٹی وفاداریاں چھوڑ کر آمروں کےساتھ مل گئے، ہمارے ملک میں عدم اعتماد تقریبا ناممکن کام ہے، مودی کی آمد سے ہم نے امن کا ایک سنہری موقع ہاتھ سے گنوا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور پی ٹی آئی نیب قانون بدلنے پر تیار تھے مگر پاناما کیس سامنے آنے کے بعد دونوں جماعتوں نے انکار کردیا، سب جماعتوں نے غلطیاں کی ہیں انسان غلطیوں کا پتلا ہوتا ہے میاں نواز شریف کا بھی قصور ہو گا وہ بھی ایک انسان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ورکر کے دل میں مریم کیلئے جگہ موجود ہےوہ لیڈر بن چکی ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے اندر بھی گروپنگ موجود ہے۔ چوہدری نثار اب بھی مسلم لیگ ن میں ہیں لیکن شہباز، نثار رابطوں کے بارے میں علم نہیں۔