لاہور : صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی اموررانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ حکومت ،فوج،سعد رفیق کے بیان میں کوئی ابہام نہیں۔سعد رفیق نے فوج کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔سعد رفیق نے فوج کے کردار کو سراہا ہے۔سعد رفیق کی بات کی سو فیصد تائید کرتا ہوں۔پاک فوج ہمارا ایک ادارہ اور فخر ہے۔ہم نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پبلک کی ہے۔مختلف شکاری طاہرالقادری کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔دھرنا اس لیے دیا گیا کہ ہم کہیں لوڈشیڈنگ نہ دور کر دیں۔حکمران جماعت کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے سازش کی جار ہی ہے۔نواز شریف کو عہدے سے الگ کرنے کے باوجود ن لیگ کی مقبولیت کم نہیں کر سکے۔
پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےرانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے جن چھوٹی چھوٹی شرارتوں کا ذکر کیا قطعاً ان سے مراد یہ نہیں کہ پاک فوج ایسی کسی بھی شرارت میں ملوث ہے۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے باقر نجفی کی رپورٹ پبلک ہونے سے علامہ طاہر القادری کی اگر کوئی خواہش پوری نہیں ہوئی تو وہ رپورٹ ان کے پاس ہے ان کو پورا حق ہے کہ وہ ٹرائل کورٹ سے رجو ع کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ اس ملک میں آزاد ہے۔ اگر کسی کو ہم سے گلہ ہو سکتا ہے تو ہمیں بھی کسی سے گلہ ہے ا ور اگر کسی کو انصاف کی توقع ہے تو ہمیں بھی انصاف کی توقع ہے۔ کچھ شکاری علامہ طاہر القادری کا کندھا استعمال کرتے ہوئے اپنے الیکشن کو آسان بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں اور لاک ڈاؤن کی سیاست کے باوجود عمران خان اور طاہر القادری ن لیگ کی مقبولیت کو کم نہیں کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ اب آخری حربہ پنجاب حکومت کے خلاف آزمایا جا رہا ہے۔ رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اب پنجاب میں عدم استحکام لایا جائے، افراتفری پیدا کی جائے تاکہ پنجاب حکومت پر اعتماد طریقے سے الیکشن میں حصہ نہ لے سکے۔