اسلام آباد : نیب نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف کی کم قیمت لگوانے اور ان سے مالی فائدہ حاصل کرنے سے متعلق جاری انویسٹیگیشن میں سابق وزیر اعظم عمران حان کی اہلیہ بشری بی بی کو آج بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کر لیا ہے۔
نیب کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کو غیر مُلکی معززین کی جانب سے نہایت قیمتی اور لاکھوں روپے مالیت کے تحائف ملے جو انھوں نے کم دام ادا کر کے اپنے پاس رکھ لیے۔
نیب کی جانب سے جاری نوٹس میں دی جانے والی تفصیلات کے مطابق بشری بی بی نے بطور تحفہ 2019 میں ملنے والا ایک لاکٹ اور چین، ایک جوڑا بُندے، دو عدد انگوٹھیاں اور ایک بریسلیٹ جبکہ 2020 میں ہیروں سے جڑا سونے کا ایک ہار، ایک بریسلیٹ، ایک انگوٹھی اور بُندوں کا ایک جوڑا، جبکہ 2021 میں ایک ہار، ایک جوڑا بُندوں کا، ایک انگوٹھی اور ایک ہاتھ میں پہنی جانے والی گھڑی اپنے پاس رکھی۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ تمام تحائف سرکار کی ملکیت تھے جنھیں آپ (بشری بی بی) نے سرکاری طور پر توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا اور نہ ہی ان کو مُلکی قوانین کے مطابق حاصل کرنے کے لیے قیمت لگوائی گئی۔ سابق وزیر اعظم عمران خان اور اُن کی اہلیہ نے نا صرف ان سرکاری حیثیت میں ملنے ولے تحائف کو اپنے پاس رکھا بلکہ ان سے مالی فائدہ بھی حاصل کیا گیا۔
نیب کی جانب سے جاری اس نوٹس کے ساتھ ایک سوال نامہ بھی لف کیا گیا جس کے بارے میں نوٹس میں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اس میں درج سوالوں کے سچائی اور ایمانداری پر مبنی جوابات جلد از جلد جمع کروائے جائیں۔
بشری بی بی کو کہا گیا ہے کہ وہ پیشی کے دوران ان تمام سرکاری تحائف کو منگل کے روز تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کر کے اپنا بیان ریکارڈ کروائیں۔