سائفر کیس: اسد عمر کی خصوصی عدالت سے14 ستمبر تک ضمانت منظور

سائفر کیس: اسد عمر کی خصوصی عدالت سے14 ستمبر تک ضمانت منظور
سورس: File

اسلام آباد: آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسپیشل عدالت نے سائفر کیس میں سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 14 ستمبر  تک مزید توسیع کر دی۔ 

آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے اسد عمرکی درخواست پر سماعت کی جبکہ اسد عمر اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ 

رہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے سائفر کیس میں عبوری ضمانت کے لیے آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت سے رجوع کیا۔   آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد میں درخواست ضمانت از گرفتاری دائرکی تھی۔

 
گزشتہ سماعت میں اسد عمر نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ان کے خلاف سائفر کیس سیاسی بنیادوں پر بنایاگیا، انہیں ہراساں اور بلیک میل کرنے کے غرض سے سائفرکیس بنایاگیا۔ 

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ سائفرکیس اسد عمر کے خلاف بے بنیاد ہے، مقدمے میں دفعات غلط ہیں، اسد عمر شامل تفتیش ہونےکو تیار ہیں  لہٰذا درخواست ضمانت منظورکی جائے۔ گزشتہ سماعت میں سائفر کیس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض اسد عمر کی 29 اگست تک ضمانت منظورکرلی تھی۔ 

عبوری ضمانت کی مدت پوری ہونے پر کیس کی آج پھر سماعت کی گئی جس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 14 سمبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت بھی 14 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ 

واضح رہےکہ گزشتہ روز عدالت نے  سائفر کیس میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو  مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے ے حوالے کیا۔

مصنف کے بارے میں