اسلام آباد: دفتر خارجہ نے پاکستان کی فضائی حدود کے استعمال سے متعلق افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع کے الزام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی انسداد دہشت گردی ڈرون آپریشن سے متعلق افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع کے بیان پر گہری تشویش ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کسی بھی ثبوت کے بغیر اس طرح کی قیاس آرائی کے الزامات انتہائی افسوسناک ہیں ۔ ایسے بیانات ذمہ دارانہ سفارتی طرز عمل کے اصولوں کے منافی ہیں ۔ پاکستان تمام ریاستوں کی خود مختاری ، علاقائی سالمیت پر اپنے یقین کا اعادہ کرتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغان عبوری حکام اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دیں ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہد نے الزام عائد کیا تھا کہ امریکی ڈرونز پاکستان کے راستے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں اور اس طرح حملوں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود استعمال ہو رہی ہے ۔
کابل میں اپنے چیف آف آرمی سٹاف قاری فصیح الدین فطرت اور وزارت دفاع کے ترجمان مولوی عنایت اللہ خوارزمی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طالبان حکومت کے وزیر دفاع نے کہا کہ ہم پاکستان سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنی فضا ہمارے خلاف استعمال نہ ہونے دے ۔
مولوی محمد یعقوب نے اپنے الزام کے حق میں کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے ، تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے انخلا کے وقت ہمارے ریڈار سسٹم کو بھی تباہ کر دیا مگر اس کے باوجود ایسی اطلاعات ہیں کہ امریکا پاکستان کی فضائی حدود استعمال کر رہا ہے ۔