کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے جو حساب مانگ رہے ہیں وہ چور دروازے سے اقتدار میں آئے ہیں ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کہا جارہا ہے 18 ارب روپے سندھ حکومت کو 3 سال میں ملے اس کا حساب دیں ، سندھ کے لوگوں نے 9 ہزار ارب روپے انہیں دیئے پہلے اس کا حساب دیں ۔ سندھ حکومت صوبے کے لوگوں کو اپنا حساب دے گی ۔ جب سے پیپلز پارٹی بنی ہے سندھ میں ہم نے عوام کی بھرپور خدمت کی ہے ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جنہوں نے 3 سال اس ملک میں تباہی مچائی وہ بڑی باتیں کرتے ہیں ۔ عوام بتائیں کیا پچھلے 3 سال میں انہیں وفاقی حکومت نے کوئی فائدہ پہنچایا ۔ 3 سال میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے ۔ آٹا ، چینی ، گھی ، بجلی ، گیس اور پٹرول کی قیمتیں انتہا پر پہنچ چکی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کا کردار پیسے جمع کرنا اور صوبوں کو وسائل فراہم کرنا ہے ۔ پچھلے 3 سال میں وفاق نے 370 ارب روپے سندھ کو کم دیئے ہیں ۔ سابق حکومت نے ٹیکس کی مد میں جو ریونیو اکٹھا کیا اسے یہ میچ نہیں کرسکے ۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے ہدایت کی تھی کھلی کچہریوں کا انعقاد کرنا ہے ، کورونا کی وجہ سے فروری 2020 سے کھلی کچہریوں کا سلسلہ رک گیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے شروع سے ہی کورونا کی وبا کو سنجیدگی سے لیا ، کورونا کی چوتھی لہر میں جب کیسز زیادہ ہوئے تو کچھ سختیاں کیں ۔ کراچی میں کیسز کی جو تعداد 20 فیصد تک پہنچ چکی تھی اب 9 فیصد پر آچکی ہے ۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر آئی ہے اس لیے عوام کے مسائل کا ہمیں بخوبی اندازہ ہے ۔ سندھ حکومت کے وزرا کا عوام سے رابطہ رہتا ہے ۔ کورونا کے باوجود سندھ حکومت عوام کے مسائل پر توجہ دیتی رہی ہے ۔
انہوں نے تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ خان صاحب نے 10 کروڑ نوکریاں دینے کا کہا تھا لیکن لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو بیروزگار کردیا ۔