اسلام آباد: دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت جو قدم اٹھا چکا ہے اس سے وہ عالمی سطح پر پھنسا ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو مسلسل 25 ویں روز بھی جاری ہے۔ وادی میں ہر کونے پر بھارتی فورسز تعینات ہیں تاکہ عوام احتجاج نہ کر سکے۔ حریت کے سینئر رہنماؤں اور ہزاروں کشمیریوں کی مسلسل حراست پر تشویش ہے۔
ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ نےا قوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر خط لکھا۔ وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر خصوصی طور پرک شمیر کی صورتحال پر اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی منافقت عروج پر ہے اور کشمیر اندرونی معاملہ نہیں بلکہ بین الاقوامی ایشو بن گیا ہے۔ یہ مسئلہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت حل ہونا چاہیے جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر کو کبھی اندرونی اور کبھی بین الاقوامی مسئلہ قرار دیتا ہے۔ پاکستان اس مسئلے پر کبھی دو طرفہ بات چیت سے پیچھے نہیں ہٹا۔ بھارت دوطرفہ بات چیت کے لیے تیار نہیں ہوتا اور بھارت جو مرضی کہتا رہے اس سے حقیقت تبدیل نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت جو قدم اٹھا چکا ہے اس سے وہ عالمی سطح پر پھنسا ہوا ہے۔ خطے کی صورتحال اور کشمیریوں کے جذبات کے بغیر آگے نہیں بڑھا جا سکتا اور مسئلہ کشمیر ایک ایونٹ نہیں جدوجہد ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ کل کرتارپور راہداری پر پاک بھارت حکام کی تکنیکی میٹنگ زیرو پوائنٹ پر ہو گی۔
افغان امن عمل پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور امن عمل کو ہمیشہ سے سپورٹ کرتا آیا ہے۔ امریکا اور طالبان کے درمیان امن عمل حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے لیے سفارتی رسائی کے معاملے پر بھارت سے رابطے میں ہیں۔