انقرہ : ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں دیر پر قیام امن کا راستہ آزاد اور مکمل خود مختار فلسطینی مملکت کے قیام سے ہو کرگذرتا ہے۔ جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوتا تب تک خطے کے دوسرے بحران بھی حل نہیں کئے جاسکتے۔
فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر نے ان خیالات کا اظہار صدر محمود عباس سے انقرہ میں ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں فلسطین کی تازہ ترین صورتحال، مسجد اقصی اور القدس سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوسری جانب ترک صدر طیب ایردوآن نے گزشتہ روز ایک نئے حکم نامے کی منظوری دی ہے جس کے تحت فلسطینی شہریوں کیلئے ترکی میں داخلے کو آسان بنانے کیلئے آن لائن ویزے جاری کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ ترک صدر نے یہ اعلان فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات کے بعد جاری کیا ہے۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ اکتوبر سے فلسطینی ترکی کا آن لائن ویزہ حاصل کرسکتے ہیں۔قبل ازیں صدر ایردوآن اور صدر محمود کی موجودگی میں دونوں ملکوں کے اعلی حکام کا اجلاس ہوا جس میں فلسطینی ریاست کو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کرنے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر ترک صدر نے کہا کہ مشرق وسطی میں دیر پا قیام امن فلسطینی مملکت کے قیام سے ہو کر گذرتا ہے۔ جب تک خود مختار اور آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوجاتی تب تک خطے کے دوسرے بحران بھی حل نہیں ہوسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست کا قیام خود اسرائیل کے مفاد میں ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کو فلسطینی عرب علاقے خالی کرنے کیلئے دباؤ ڈالے۔ترک صدر نے فلسطین ۔اسرائیل تنازع کے حل اور خود مختار فلسطینی ملک قیام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر صہیونی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ترکی کی جانب سے فلسطینیوں کیلئے آن لائن ویزے جاری کرنے کا مقصد ترکی میں مختلف شعبوں میں فلسطینی شہریوں کی شراکت داری کو یقینی بنانا اور فلسطینی ماہرین سے استفادہ کرنا ہے۔ ترکی کی مختلف کمپنیوں کو ملازمت کیلئے مطلوب افراد کیلئے آن لائن ویزہ جاری کرنے کی سہولت ہوگی۔ کوئی بھی فلسطینی آن لائن ویزے کیلئے درکار معلومات دینے کے ساتھ ویزے کی سرکاری فیس ادا کرکے ویزہ لے سکتے ہیں۔ فیس کی ادائیگی کیلئے کسی بنک یا دفتر میں جانے کی ضرورت نہیں۔ کریڈٹ کارڈ سے فیس آن لائن ہی ادا کی جاسکے گی۔