اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے شماریات کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیرصدارت ہوا جس میں مشیر شماریات ڈویژن آصف باجوہ نے بتایا کہ سیکیورٹی اور شفافیت کیلئے پاک فوج کی زیر نگرانی مردم شماری کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران کمیٹی ممبر سلیم مانڈی والا نے آصف باجوہ سے سوال کیا کہ کیا فوج اور شماریات ڈویژن کے اعداد و شمار ایک جیسے ہیں جس پر آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ فوج کے پاس بھی مردم شماری کے یہی نتائج ہیں۔
سلیم مانڈی والا کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے کہا پاک فوج کے پاس مردم شماری کے الگ نتائج ہیں۔ آصف باجوہ نے جواب دیا کہ خورشید شاہ کو اپنے بیان کی وضاحت کرنی چاہیے۔
اس موقع پر کمیٹی چیئرمین محسن عزیز نے کہا کہ کراچی کی آبادی کے بارے میں کہا گیا 2 کروڑ ہے لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ کراچی کی آبادی کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جنوبی وزیرستان میں آپریشن کے دوران مردم شماری کیسے کی گئی اور جنوبی وزیرستان میں لوگ موجود نہیں تھے جبکہ گھر تباہ ہو چکے تھے۔ محسن عزیز کے سوال پر آصف باجوہ نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں خانہ شماری کے بلاکس تھے جس کے تحت وہاں مردم شماری کی گئی ہے۔
اجلاس میں شماریات کمیٹی نے مردم شماری کے نتائج میں سے ایک فیصد بلاک کو دوبارہ چیک کرنے کی سفارش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ آصف باجوہ نے کہا کہ ہم نے جب مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں نتائج پیش کیے تب کسی وزیر اور صوبے کی جانب سے اعتراض نہیں اٹھایا گیا یہ اعتراضات بعد میں سامنے آئے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں