شہنشاہ ظرافت،  منور ظریف کو مداحوں سے بچھڑے 48 برس بیت گئے

شہنشاہ ظرافت،  منور ظریف کو مداحوں سے بچھڑے 48 برس بیت گئے

لاہور:شہنشاہ ظرافت،  منور ظریف کو مداحوں سے بچھڑے 48 برس بیت گئے۔ ظریف فیملی سے تعلق رکھنے والے اداکار منور ظریف کو ان کے مداح آج بھی نہیں بھولے ۔منور ظریف جب سیٹ پر موجود ہوتے تو ان کےبرجستہ جملوں کی وجہ سے   سیٹ پر موجود افراد ہنسنے پر مجبور ہوجاتے تھے ۔

انہوں نے اپنی اداکاری کی وجہ سے شہنشاہ ظرافت کا خطاب پایا جوان سے  کوئی نہیں چھین سکا ۔ فلم بنارسی ٹھگ نے منور ظریف کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔منور ظریف 2 فروری 1940ء کو گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے، اداکار کو کامیڈی وراثت میں ملی وہ معروف کامیڈین ظریف کے بھائی تھے۔ تاہم منظور ظریف اور رنگیلا کی جوڑی بہت زیادہ  مقبول ہوئی۔ 

منور ظریف نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز 1961ء میں ریلیز ہونے والی فلم ڈنڈیاں سے کیا، 1973ء میں منور ظریف پہلی بار اردو فلم ’’پردے میں رہنے دو‘‘ میں سائیڈ ہیرو کےطور پر جلوہ گر ہوئے، اسی سال ایک اور فلم ’’رنگیلا اور منور ظریف‘‘ کی کامیابی نے انہیں سپر سٹار بنا دیا۔

’’بنارسی ٹھگ‘‘منور ظریف کے کیریئرکی لازوال فلم ٹھہری، ان کی قابل ذکر فلموں میں جیرابلیڈ، شریف بدمعاش، نوکر ووہٹی دا، رنگیلا عاشق شامل ہیں، 1971ء، 1973ء اور 1975ء میں انہیں عشق دیوانہ، بہارو پھول برساؤ اور زینت میں بہترین اداکاری پر نگار ایوارڈز ملے۔
نگار ایوارڈز وصولی کے بعد کامیڈی فلموں کا ایک نیا دور شروع ہوا، رنگیلااور منور ظریف کی جوڑی کو فلم کی کامیابی تصور کیا جاتا تھا، شہنشاہ ظرافت نے اپنے کیریئر میں لگ بھگ 350 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، منور ظریف اپنے پرستاروں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں، اداکار صرف 36 سال کی عمر میں 29 اپریل 1976 ءکو لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔
 

مصنف کے بارے میں