گلاسگو: حمزہ یوسف نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسکاٹ لینڈ فرسٹ وزیر اور ایس این پی کے رہنما کے عہدے سے دستبردار ہو جائیں گےجبکہ انہیں منتخب ہوئے ایک سال سے کم عرصہ ہوا ہے۔
یوسف نے پیر کو اپنی سرکاری رہائش گاہ بیوٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اس وقت تک عہدے پر رہیں گے جب تک کہ اگلے منسٹر منتخب نہیں ہو جاتا تاکہ ہموار اور منظم منتقلی کو یقینی بنایا جا سکے۔
گزشتہ جمعرات کو سکاٹش گرینز کے ساتھ ان کی گورننگ پارٹنرشپ کو ختم کرنے سے پیدا ہونے والے ایک بڑھتے ہوئے بحران میں انہیں ہولیروڈ میں دو عدم اعتماد کے ووٹوں کا سامنا تھا۔
گرینز نے برہمی کا اظہار کیا اور گھنٹوں بعد اعلان کیا کہ وہ اسکاٹش کنزرویٹو کی طرف سے لائی گئی یوسف کی قیادت پر عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کریں گے۔
گرینز کی حمایت کے بغیر SNP کے پاس اکثریت سے دو ووٹ کم پڑ گئے، اس کے باعث یوسف کو ایش ریگن کے ووٹ پر انحصار کر نا پڑا، جو آزادی پر پیشرفت نہ ہونے پر احتجاج میں SNP سے علیحدگی اختیار کر کے الیکس سالمنڈ کی البا پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔
یوسف کو اپنے انتخاب کے بعد سے بظاہر نہ ختم ہونے والے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں پارٹی کے مالی معاملات میں پولیس کی جاری تفتیش بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں اسٹرجن اور اس کے شوہر، SNP کے سابق چیف ایگزیکٹیو پیٹر مریل کو غبن کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔