کراچی: این اے 249 کراچی میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی جس کے بعد غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضمنی الیکشن کے غیرحتمی اورغیرسرکاری نتائج کے مطابق 276 پولنگ اسٹیشنز میں سے 57 کے نتائج موصول ہوچکے ہیں۔ اس وقت ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 2668 ووٹ لے کر سب سے آگے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل 2389 ووٹ لے کر دوسرے، ٹی ایل پی کے نذیر احمد 2284 ووٹ لے کر تیسرے، پی ایس پی کے مصطفی کمال1875 ووٹ لے کر چوتھے نمبرپر، ایم کیوایم کے حافظ محمد مرسلین 1646 ووٹ لے پانچویں اور پی ٹی آئی کے امجد آفریدی 1497 ووٹ لے کر چھٹے نمبرپر ہیں۔
این اے 249 پر تحریک انصاف کے امجد اقبال آفریدی ، مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل ، پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل، پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال، ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ محمد مرسلین سمیت 30 امیدوار میدان میں ہیں۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
پولنگ کے دوران حلقے میں کچھ مقامات پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی دیکھنے میں آئی۔ ایک پولنگ اسٹیشن پر پریزائڈنگ آفیسر نے دو بجے ہی فارم 45 پر پولنگ ایجنٹس سے دستخط کرا لیے۔
پی ایس پی کے رہنما حسان صابر کے مطالبے پر دستخط شدہ فارم 45 منسوخ کر دیے گئے۔ الیکشن کمیشن نے دوران پولنگ پی ٹی آئی کے 6 ارکان اسمبلی فردوس شمیم نقوی، راجا اظہر، سعید آفریدی، ملک شہزاد اعوان، بلال غفار ،شاہ نواز جدون اور ن لیگ کے کھیل داس کوہستانی کو حلقے سے نکل جانے کا حکم دیا۔
این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت صبح 8 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔