آئی جی کی رپورٹ پر لاہور ہائیکورٹ نے جاوید لطیف کی رہائی کی درخواست نمٹادی

آئی جی کی رپورٹ پر لاہور ہائیکورٹ نے جاوید لطیف کی رہائی کی درخواست نمٹادی

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کی گرفتاری کیخلاف درخواست  نمٹا دی  ہے۔ جاوید لطیف کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی۔آئی جی پنجاب نے رپورٹ جمع کرادی۔

 نیو نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے  جسٹس انوار الحق پنوں نے  جاوید لطیف کے بھائی منور لطیف کی درخواست پر سماعت کی۔   جاوید لطیف کو سخت سیکیورٹی میں بکتر بند گاڑی میں لا کر پیش کیا گیا ۔ 

 عدالتی حکم پر آئی جی  پنجاب نے اپنی رپورٹ جمع کروائی جس میں بتایا گیا کہ جاوید لطیف کیخلاف  ریاست مخالف  بیان دینے پر مقدمہ درج ہے اور انہیں قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا کہ جاوید لطیف کو مجاز عدالت میں پیش کرکے ان کا جسمانی ریمانڈ بھی لے لیا گیا ہے ۔

منور لطیف کے وکیل نے دلائل دیے کہ جاوید لطیف  کو غیری قانونی طور پر سی آئی اے نے گرفتار کیا ۔  سپیکر قومی اسمبلی کو بھی گرفتاری سے پہلے آگاہ نہیں کیا گیا۔ درخواست گزار نے  استدعا کی کہ  جاوید لطیف کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ کورونا کے مریض ہونے کی وجہ سے گھر سے کھانا منگوانے کی اجازت دی جائے۔

بعدازاں عدالت نے درخواست نمٹادی اور ہدایت کی کہ اس حوالے سے  جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے  درخواست دا ئر کی جا ئے ۔ 

جاوید لطیف نے میڈیا سےمختصر گفتگو میں کہا کہ میری پاکستانیت کو نہ چھینا جائے. میں پاکستانی ہوں مگر وہ  نہیں جو مجھے غدار کہتے ہیں ۔جاوید لطیف کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات  کیے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری احاطہ عدالت میں تعینات کی  گئی تھی۔