بیجنگ :شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پاکستان میں نہ صدارتی نظام لایا جارہا ہے، نہ گورنر راج نافذ کیا جارہا ہے اور نہ ہی اٹھارویں ترمیم کورول بیک کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان چین کو زرعی مصنوعات ایکسپورٹ کرسکتا ،چین پاکستان کوایکسپورٹ کا مرکز بنانا چاہتا ہے،چین چاہتا ہے کہ پاکستان میں چیزیں بناکرایکسپورٹ کی جائیں۔ انہوں بتایا کہ پاکستان اور چین کے مابین بی ٹو بی تقریبا ً19 ارب ڈالرز کے معاہدے ہوئے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹھارویں ترمیم کورول بیک نہیں کیا جارہا،کوئی گورنرراج نہیں لگایا جارہا اور نہ ہی کوئی صدارتی نظام آرہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ صدارتی نظام کے لیے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے اور آئین میں ترمیم کے لیے دوتہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے صدارتی نظام ممکن نہیں اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔