اسلام آباد: اسد عمر نے کہا ہے طاقتوروں کا قانون اور عوامی فلاح دونوں کسی ایک معاشرے میں ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ قوموں کوآگے بڑھنے کے لیےمل کر قربانی دینی پڑتی ہے کسی ایک کو نہیں۔
سابق وزیرخزانہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ کسی ملک میں امیر اور غریب کا قانون ایک ساتھ نہیں چل سکتے ، زندہ قوموں کوآگے بڑھنے کے لیےمل کر قربانی دینی پڑتی ہے کسی ایک فرد کی قربانی سے کچھ نہیں ہوتا۔ انہوں نے علامہ اقبال کے شعر’تقدیر کے قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سے ، ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات‘کا حوالہ دے کربتایا دنیا میں کمزور کی کوئی عزت یا بقا نہیں ہے بلکہ دنیا میں صرف وہی قومیں قائم رہ سکتی ہیں جو طاقتور ہوں گی۔
As allama iqbal said " taqdeer key qazi ka yeh fatwa hai azal sey...hai jurme zaeefi ki saza marge mafajaat". To be strong requires focus, consistency and sacrifice. However the sacrifice has to be fairly shared. Elite capture of policy and public welfare cannot go together
— Asad Umar (@Asad_Umar) April 28, 2019
اس سے قبل انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا وہ ایک کتاب پڑھ رہے ہیں جس میں لکھا ہوا تھاکہ برابری کے حقوق بھی صرف طاقتوروں کے درمیان ہوتے ہیں کمزور ہمیشہ خسارے میں رہتا ہے اس لیے ہمیں یہ بات سمجھنی چاہیے کہ پاکستان کو دنیا میں طاقتور ملک بن کر ابھرنا ہو گا۔