نیویارک :سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کا لائیک بٹن ایک بار پھر ایکٹیو ہونے کے لیے تیار ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق فیس بک کا استعمال کرنے والے کسی چیز سے واقف ہوں یا نہ ہوں مگر لائیک بٹن کے بغیر کسی کا بھی گزارا ممکن نہیں ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے سال 2015 میں اپنے آئیکونک لائیک بٹن کو تبدیل کر دیا تھا اور اس میں انگوٹھے کے ساتھ مختلف ایموجیز کو بھی شامل کر دیا تھا، جسے فیس بک نے لائیک کے بجائے ری ایکشنز کے نام سے متعارف کرایا تھا جو لائیک بٹن کا متبادل تھا۔
سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والی سافٹ ویئر انجینئر جین مین چونگ وونگ نے فیس بک کی اس ممکنہ تبدیلی کا بتایا ہے۔جین مین چونگ وونگ کے مطابق اب یہ معلوم نہیں کہ ری ایکشنز کے نام بھی تبدیل کیے جائیں گے یا ان میں مزید اضافہ ہو گا تاہم یہ ری ایکشنز پہلے سے کافی مختلف اور بہتر محسوس ہوتے ہیں۔
اس سے قبل یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ فیس بک نیوز فیڈ اور اسٹوریز کو ایک سوائپ ایبل ہائیبرڈ بنانے جارہی ہے اور اگر فیس بک نے اس تبدیلی پر عملدرآمد کر لیا تو صارفین اوپر سے نیچے اسکرول کی بجائے دائیں یا بائیں سوائپ یا کلک کرکے نیوز فیڈ کا مواد دیکھ سکیں گے۔فیس بک کی یہ بڑی تبدیلی حیران کن اس لیے نہیں ہے کیونکہ فیس بک اسٹوریز پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔
اسی طرح فیس بک کی جانب سے موبائل ایپ پر میسنجر کا آپشن بھی ایک بار پھر مرکزی ایپ کے اندر ہی شامل کیا جا رہا ہے۔ فیس بک نے 2011 میں میسنجر کو خود مختار ایپ کے طور پر متعارف کرایا تھا اور 2014 میں فیس بک ایپ میں چیٹ کا آپشن ختم کرکے میسنجر کو لازمی بنا دیا گیا تھا۔اب 5 سال بعد فیس بک میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو اکھٹا کرنے پر کام کر رہی ہے جب کہ مرکزی ایپ پر چیٹ کی سہولت بھی واپس آرہی ہے۔