کراچی: اداکار میکال ذوالفقاراوران کی اہلیہ فیشن ڈیزائنراور ماڈل سارہ بھٹی کے درمیان علیحدگی ہوئے ایک ماہ گزرچکا ہے۔ دونوں کی 6 سال پرانی شادی ٹوٹنے کی وجہ سامنے نہیں آئی تھی مگر اب سارہ نے خاموشی توڑتے ہوئے اپنی فیس بک پوسٹ میں اہم باتیں کرڈالیں جنہیں پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ان کے خانگی معاملات کی پیچیدگی انہیں اس نہج پر لے آئی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پرطلاق سے متعلق اپنا موقف بتاتے ہوئے سارہ نے لکھا کہ طلاق کے بعد میرے ان باکس میں مجھے ڈھیروں پیغامات موصول ہوئے جو دو طرح کے تھے۔ طلاق کے بعد آپ حالات کا سامنا کیسے کریں گی؟۔ آپ اپنے بچوں کی تربیت اور کام کا بوجھ کیسے لے کر چلیں گی؟
سارہ نے لکھا کہ پہلے سوال کا جواب میں کسی اور پوسٹ میں دوں گی۔ دوسرے کا جواب ابھی دے رہی ہوں۔
انہوں نے لکھا کہ ’’خواتین چاہے نوکری کرتی ہوں یا گھرپررہنے والی مائیں ہوں، اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت اور گھریلو امور مکمل طور پران کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ کام کرنے والی مائیں بچوں کو ساتھ کے کر جاتی ہیں، انہیں اسکول سے پک کرتی ہیں، غیر نصابی سرگرمیوں کی طرف لے کر جاتی ہیں۔ گھر آکر کھانا پکاتی ہیں اور گھر کی دیکھ بھال بھی کرتی ہیں۔ کیاطلاق کے بعد میری زندگی تبدیل ہو گئی؟ نہیں۔۔۔ میں ابھی بھی اپنے بچوں اور گھر کی ذمہ دار ہوں۔ شوہر کی ذمہ داری ختم ہو چکی ہے ا سکا مطلب ہے کہ اب مجھ پر شادی شدہ ہونے کے مقابلے میں پہلے سے کم ذمہ داریاں ہیں۔
سارہ نے مزید لکھا کہ میں مالی،جسمانی اورجذباتی طور پر 100 فیصد اپنے بچوں کو سپورٹ کرتی ہوںِ لیکن پہلے یہ میرے لیے زیادہ مشکل تھا۔سارہ بھٹی نے یہ بھی لکھا کہ مائیں یہ کہنے کے بجائے کہ میرا بیٹا بچوں کی دیکھ بھال نہیں کر سکتا، انہیں بہتر باپ بننا سکھائیں۔ دوست یہ کہنے کے بجائے کہ یہ تمہاری بیوی کی ذمہ داری تھی، کہیں کہ تم ایسا کر سکتے تھے۔ بہنیں اور بھائی ہماری محنت کرنے والی خواتین کو مسکرا کر دیکھیں، ان کا شکریہ ادا کریں اور انہیں سمجھیں۔ ہو سکتا ہے کہ یہ صحیح نہ ہو لیکن ہم خواتین کام کی زیادتی کی شکایت نہیں کرتیں تو ہمیں اس کا کریڈٹ دیں۔