لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل ایجنسیز کہہ چکی ہیں پاکستان سے کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی ۔ حکومت کے وزیر اور مشیر کہتے ہیں ٹی وی چینلز جعلی خبریں بناتے ہیں ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومتی وزرا ، مشیر پریس کانفرنسز میں کہتے تھے لندن میں حکومت سے رابطہ کیا ۔ ان وزرا اور مشیروں کا کہنا تھا لندن کو پاکستان نے ثبوت فراہم کئے ہیں ، اب حکومتی وزرا مشیر کہتے ہیں پاکستان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے شہباز شریف اور سلمان شہباز کیخلاف لندن کی عدالت میں درخواست دی ۔ حکومت پاکستان کی طرف سے ریاض نسیم نے ایسٹ ریکوری یونٹ کو خط لکھا ۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ برطانوی عدالت نے منجمد اثاثے بحال کئے ، آج اداروں کے سامنے پاکستان کی بےعزتی ہوئی ۔ این سی اے 6 سال پیچھے کے کیس دیکھتی ہے مگر وہ 20 سال پیچھے گئی ۔ چیئرمین نیب میں اگر غیرت ہے تو انہیں کہنا چاہئے ہم سے غلطی ہوگئی ۔ چیئرمین نیب کو کہنا چاہئے این سی اے میں ہم نے جاکر جھوٹ بولا ۔
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کے احتساب کے مشیر نے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ، موجودہ حکومت فیک ہے اور فیک نیوز کے ساتھ چلتی ہے ۔ حکومت اور اداروں نے برطانوی کرائم ایجنسی کو فیک انویسٹی گیشن کے پلندے دیئے ۔
انہوں نے کہا کہ آج مشیر احتساب نے کہا یہ سلمان شہباز کیخلاف انکوائری تھی ۔ مشیر احتساب نے کہا مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کے نام پر کریڈٹ لے رہی ہے ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ حکومت نے برطانیہ سے اپنے حق میں فیصلہ حاصل کرنے کی کوشش کی جس کیلئے ڈی جی نیب لاہور خود لندن جا کر برطانوی حکام سے ملے ۔
انہوں نے کہا کہ 3 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا تبدیلی سرکار نواز شریف کیخلاف ایک پیسے کی خوردبرد کا کیس نہ بناسکے ۔ شہباز شریف کیخلاف بھی کسی منصوبے میں مالی بدعنوانی کا ایک کیس نہ بناسکے ۔ حکومت کے بنائے گئے تمام جھوٹے کیس ایک ، ایک کرکے ان کے اپنے منہ پر پڑے ہیں ۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ شیخ رشید نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ باقی کیسز کا علم نہیں منی لانڈرنگ کا کیس بہت مضبوط ہے ۔ حکومت کی ساری توجہ صرف منی لانڈرنگ کیس کی جانب ہے ۔ این سی اے نے دیئے گئے ثبوتوں کی بنیاد پر شریف فیملی کے تمام اکاؤنٹس کو جانچا ہوگا ۔ این سی اے نے کہا شریف فیملی کے اکاؤنٹس سے کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی ۔