باکو : آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان سرحدی علاقے نگورنو کاراباخ میں شدید لڑائی دوسرے روز بھی جاری رہی اور اس دوران مارے جانے والے آرمینیائی شہریوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے جن میں 32 فوجی بھی شامل ہیں۔
عالمی برادری نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ کو فوری طور پر روکنے کی اپیل کی ہے۔ آرمینیائی وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اتوار سے شروع ہونے والی جھڑپیں اتوار اور پیر کی درمیانی رات بھی جاری رہیں اور ابھی تک جاری ہیں۔
دریں اثنا آذربائیجان کی فوج نے مزید علاقوں پر قبضے اور آرمینیا نے آذربائیجان کی طرف سے قبضے میں لئے گئے کچھ علاقے چھڑانے کے متضاد دعوے کئے ہیں۔
آرمینیا کے فوجی حکام نے کہا ہے کہ آذربائیجان کی فوج بھاری توپ خانے کا استعمال کررہی ہے جبکہ آذربائیجان کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ آرمینیا کی طرف سے سویلین اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ آرمینیائی علیحدگی پسندوں نے 1990 کے عشرے میںایک جنگ کے دوران نگورنو کاراباخ پر قبضہ کرلیا تھا جس میں تیس ہزار افراد مارے گئے تھے۔
سابق سوویت یونین سے آزادی حاصل کرنے والے دونوں مملک کے درمیان 1994 میں طے پانے والی جنگ بندی کے بعد تنازعہ کے پرامن حل کی کوششیں تعطل کا شکار ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان تنازع کی وجہ آذربائیجان کے مسلم اکثریتی علاقے پر عیسائی علیحدگی پسندوں کا قبضہ ہے۔