بھارتی سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کی عدالتی کارروائی براہِ راست دکھانے کی اجازت دیدی

09:04 AM, 28 Sep, 2018

نئی دہلی:بھارتی سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کی عدالت میں عدالتی کارروائی کی لائیو سٹریمنگ پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی اجازت دے دی۔


انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالتِ عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عوام اور سائلین کی عزت اور حفاظت کے لیے بہت جلد ضابطہ اخلاق ترتیب دیا جائے گا۔بھارتی عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ لائیو سٹریمنگ سے عدالتی نظام میں شفافیت آئے گی، جبکہ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ لوگوں کو ابتدائی معلومات حاصل کرنے کا حق ہے اور انہیں یہ جاننے کی اجازت دی جائے کہ عدالت میں کیا ہو رہا ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے اس قبل بھی عدالتی کارروائی کے دوران لائیو سٹریمنگ کووقت کی ضرورت قرار دیا تھا۔

اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے عدالت میں پیش ہو کر کہا تھا کہ وہ لائیو اسٹریمنگ کو تجرباتی بنیادوں پر چیف جسٹس کی عدالت میں لانا چاہتے ہیں۔تاہم اس دوران انہوں نے لائیو اسٹریمنگ سے متعلق قواعد و ضوابط پر مشتمل تجاویز بھی عدالت کے سامنے پیش کیں۔وینوگوپال نے عدالت میں بتایا کہ یہ تجرباتی منصوبہ یہ اخذ کرنے میں مدد دے گا کہ کیا لائیو سٹریمنگ کو سپریم کورٹ سمیت ملک کی دیگر عدالتوں میں بھی لگایا جانا چاہیے؟ ۔


انہوں نے اپنی تجویز میں یہ بھی بتایا کہ لائیو سٹریمنگ میں 70 سیکنڈز کی تاخیر رکھی جائے گی، تاکہ ججز عدالت میں ہونے والی کسی بد تمیزی، ذاتی نوعیت کے ریمارکس، حساس یا قومی سلامتی سے متعلق گفتگو کے دوران آواز کو بند کر سکیں۔

سپریم کورٹ کا بینچ قانون کے ایک طالبِ علم اسنیہل تریپاتھی اور ایڈووکیٹ ایندرا جیسنز کی درخواست پر سماعت کر رہا تھا۔درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی سپریم کورٹ کے احاطے میں لائیو سٹریمنگ کی اجازت دی جائے اور اپنی پریکٹس کا آغاز کرنے والے وکلا تک اس کی رسائی دی جائے۔

مزیدخبریں