لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور قومی ون ڈے ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، گیری کرسٹن نے ٹیم سلیکشن اور سینٹرل کنٹریکٹ کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے، اور وہ سپورٹ اسٹاف میں اپنی مرضی کے کوچ شامل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ ان پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں قیام نہیں کر رہے ہیں اور ٹیم کو سیریز اور ٹور کے آغاز سے ایک ہفتہ قبل جوائن کرنے کے خواہاں ہیں۔
کرسٹن نے سپورٹ اسٹاف میں شامل مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کے معاہدے کی وضاحت کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ پی سی بی، دوسری جانب، طے شدہ معاہدے کے مطابق چلنے کا خواہاں ہے اور کرسٹن کی ان شرائط کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہا ہے۔ اس صورتحال میں، کرسٹن کی جانب سے کنٹریکٹ ختم کیے جانے کا بھی امکان ہے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ گیری کرسٹن نے کرنا ہے۔ اگر کرسٹن کا کنٹریکٹ ختم ہوتا ہے تو، عاقب جاوید کو ممکنہ طور پر اضافی ذمہ داریاں دی جا سکتی ہیں۔