پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ، بھارتی سابق کھلاڑی خراب امپائرنگ کیخلاف پھٹ پڑے

12:54 PM, 28 Oct, 2023

نیوویب ڈیسک

چنئی: بھارت میں جاری آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔ مسلسل چوتھے میچ میں جنوبی افریقہ سے شکست کے بعد پاکستانی ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سےتقریباً باہر ہوگئی۔ یہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پاکستانی ٹیم نے ٹورنامنٹ میں مسلسل چار میچوں میں شکست کھائی ہو۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ورلڈ کپ کا 26 واں میچ بھارتی شہر چنئی کے ایم اے چدم برم کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیاجہاں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ گرین شرٹس 46.4 اوورز میں 270 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ جنوبی افریقا نے مطلوبہ ہدف 9 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ 

جنوبی افریقہ کی اننگز میں خراب امپائرنگ اور ڈی آر ایس سسٹم کی خرابی دیکھنے کو ملی۔ 46 ویں اوور میں جب جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 11 رنز درکار تھے تب حارث رؤف نےآخری گیند پر جنوبی افریقہ کے کھلاڑی تبریز شمسی کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی مگر امپائر نے آؤٹ نہ دیا اور جب پاکستان نے ریویو لیا تو وہ امپائرز کال پر ناٹ آؤٹ ہی رہا۔

ریویو میں دیکھا گیا کہ گیند اسٹمپس سے ٹکرا رہی ہے لیکن اس کا آدھے سے زیادہ حصہ باہر ہے جس کے باعث قوانین کے تحت امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تھرڈ امپائر نے تبریز شمسی کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس  پر امپائر کے اس فیصلے کو دنیا بھر سے شائقین کرکٹ، شوبز ستاروں اور سابق کھلاڑیوں کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بھارت کے سابق اسپن بولر ہربھجن سنگھ نے امپائر کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ خراب امپائرنگ اور خراب اصولوں کی وجہ سے پاکستان کو اس میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اگر گیند وکٹوں پر لگ رہی ہے تو وہ آؤٹ ہے چاہے امپائر نے آؤٹ دیا ہے یا نہیں، اگر ایسا نہیں ہے تو پھر ٹیکنالوجی کے استعمال کی کیا ضرورت ہے؟۔

سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وائیڈ اور ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ پاکستان کے خلاف گیا۔ جنوبی افریقہ کی قسمت اچھی تھی کہ وہ میچ جیت گیا۔

 میچ کے دوران ایک اور فیصلہ بھی سماجی رابطےکی ویب سائٹ پر بحث کی وجہ بنا جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے وضاحت بھی دی گئی۔ 

جنوبی افریقہ کی اننگز کے 19 ویں اوور میں اسامہ میر کی ایک گیند پروٹیز بیٹر رسی وین ڈر ڈوسن کے پیڈ پر لگی، اسامہ میر کی جانب سے زوردار اپیل کی گئی جس پر امپائر پال ریفل نے انہیں آؤٹ قرار دیا۔ پروٹیز بیٹر کی جانب سے امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو لیا گیا اور جب ٹی وی پر ڈی آر ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے گیند کو دکھایا گیا تو اسامہ میر کی فلیپر گیند کو پہلے وکٹوں سے بہت باہر جاتے دکھایا گیا لیکن کچھ ہی لمحے بعد ایک اور ٹی وی ری پلے دکھایا گیا جس پر گیند وکٹوں کو چھو رہی تھی۔

اس حوالے سے آئی سی سی کی جانب سے ڈی آر ایس سسٹم میں غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا گیا کہ پہلے دکھائے گئے ڈی آر ایس ری پلے میں غلطی تھی جبکہ دوسرا ڈی آر ایس ری پلے درست تھا اس لیے وین ڈر ڈوسن کو 21 رنز پر آؤٹ قرار دیا گیا کیونکہ اسامہ میر کی فلیپر گیند سیدھی وکٹوں کو چھو رہی تھی۔

پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی 

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان کو بھارت، آسٹریلیا اور افغانستان کے بعد جنوبی افریقہ کے ہاتھوں مسلسل چوتھی شکست کا سامنا کرنا پڑا  جس کے بعد پاکستان کے لیے سیمی فائنل تک رسائی بہت مشکل ہو گئی ہو گئی ہے لیکن اب بھی کچھ امید باقی ہے کہ پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر سکتا ہے۔ 

سیمی فائنلسٹ 4 میں جگہ بنانے کیلئے پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بقیہ 3 میچ جیتنے کے علاوہ دیگر ٹیموں کی مدد بھی درکار ہے۔ پاکستان اس صورت میں سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے جب آسٹریلیا کو اپنے چار میچز میں سے تین میں شکست کا سامنا کرے جو کہ مشکل ہے آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ کیخلاف شاندار اننگز کا مظاہر ہ کر رہا ہے جبکہ اس کے اگلے دو میچز افغانستان اور بنگلا دیش کے خلاف ہیں، اگر ان میں کوئی اپ سیٹ ہوا تو اس کا فائدہ پاکستان کو ہوگا۔

اگر آسٹریلیا بنگلا دیش یا افغانستان کے خلاف جیتتا ہے لیکن نیوزی لینڈ سے ہار جاتا ہے تو نیٹ رن ریٹ سیمی فائنلسٹ ٹیم کا فیصلہ کرے گا۔

اسی طرح اگلے میچز میں نیوزی لینڈ آسٹریلیا، سری لنکا اور جنوبی افریقہ کو ہرائے۔

بنگلہ دیش نیدرلینڈز اور آسٹریلیا کو ہرائے۔

 بھارت نیدرلینڈز،  انگلینڈ اور سری لنکا کو شکست دے۔

سری لنکا افغانستان اور بنگلہ دیش کو ہرا دے۔ 

افغانستان نیدرلینڈز کو اور انگلینڈ آسٹریلیا اور نیدرلینڈز کو شکست دے۔ 

آسٹریلیا افغانستان کو ہرا دے  اور  جنوبی افریقہ افغانستان کو ہرا دے۔

پاکستان انگلینڈ،  بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کو شکست دے تو اس طرح پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر 10 پوائنٹس پر پہنچ جائے گا۔ اگر آسٹریلیا بنگلہ دیش سے جیت جاتا ہے تو اس صورتحال میں بھی آسٹریلیا کے بھی 10 پوائنٹس پر سیمی فائنل تک دونوں کی رسائی ٹائی ہو جائے گی۔ 

مزیدخبریں