اسلام آباد : وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اب ٹی ایل پی کو کچھ نہیں دیں گے ۔ابھی کچھ نہیں کہتا انہیں اسلام آباد آنے دیا جائے گا یا نہیں اگر یہ واپس لاہور نہ گئے تو بہت نقصان ہوگا انہیں اسلام آباد آنے سے روکنے کی کوشش کریں گے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں شیخ رشید احمد نے کالعدم ٹی ایل پی سے متعلق حکومتی حکمت عملی کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ کالعدم تنظیم سے اب تک بات نہیں بنی، جمعے اور ہفتے کو ان کی تنظیم کی قیادت سے دوبارہ بات چیت ہوگی۔
انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ٹی ایل پی کے رہنما سعد رضوی سے ان کی بات ہوئی ہے اور آئندہ دو دن میں بھی مزید بات ہوگی۔ٹی ایل پی سے جو معاہدہ کیا ہے اس پر قائم ہوں اور پہرا دوں گا۔ انہوں نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ سڑکیں کھولیں گے لیکن انہوں نے اپنے وعدے پر عمل نہیں کیا ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کو بھارت کی فنڈنگ کے حوالے سے وزیر اطلاعات کا بیان ان کے منہ سے نکل گیا تھا ۔ فواد چودھری کی طرف سے میں معافی مانگتا ہوں ۔ ایسا کچھ نہیں ہے۔ وہ واپس چلے جائیں ۔فرانسیسی سفیر کے علاوہ ان کے تمام مطالبات ماننے کو پہلے بھی تیار تھے اب بھی تیار ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے فیصل واوڈا سے بات کی ہے اور ان کو کہا ہے کہ انہیں وزیراعظم کے حوالے سے ایسے بات نہیں کرنا چاہیے تھی لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں نے جو بھی معاہدے کیے ہیں وہ سب وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد کیے ہیں۔
خیال رہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے والے کارکن گوجرانوالا پہنچ گئے انہوں نے گزشتہ جمعے کو اسلام آباد کی طرف مارچ شروع کیا تھا۔