اسلام آباد:تحریک لبیک پاکستان کے حکومت سے ایک بار پھر اسلام آباد میں مذاکرات شروع ہو گئے ہیں ، مذاکرات کی قیادت سربراہ تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد رضوی کر رہے ہیں ،مذاکرات میں تحریک لبیک پاکستان کے شوری ممبران بھی شامل ہیں ۔
ترجمان تحریک لبیک پاکستان کے مطابق مذاکرات کیلئے تحریک کے سربراہ سعد رضوی کو لاہور سے اسلام آباد لایا گیا ہے ،ترجمان کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان اپنے مطالبات پر قائم ہے، مذاکرات میں اپنے مطالبات پیش کریں گے، ہمارا پہلے دن سے ایک ہی مطالبہ تھا فرانسیسی سفیر کی ملک بدری، باقی مطالبات حکومتی تصادم سے پیدا ہوئےجس کی وجہ سے ابھی تک ڈیڈلاک قائم ہے ۔
انہوں نے کہا حکومت نے آئینی و قانونی حق کو چھیننے کے لیے ہمیشہ طاقت کا استعمال کیا ، وزیر داخلہ مذاکرات کو عام عوام کے سامنے لائیں اور ہمارا مؤقف بھی سامنے رکھا جائے ، ناموسِ رسالت پر پہرہ دینا اگر جرم ہے تو یہ جرم آخری سانس تک کرتے رہیں گے، وزراء بدمعاشی سے گریز کریں احتجاج جمہوریت کا حسن ہوتا ہے، وزیراعظم اور ان کی کابینہ سے واضح ہوتا ہے کہ ملک میں ون مین شو چل رہا ہے۔
ترجمان ٹی ایل پی نے کہا پی ٹی وی کی عمارت پر حملہ، سول نافرمانی کی تحریک، بجلی کے بل جلانے کی ترکیب ملک جام کرنے کے حربے سب ارباب اختیار نے کیا، بھارت سے فنڈنگ کی بات کرنے والے منہ سنبھال کر بات کریں اسرائیل سے فنڈنگ کا کیس موجوہ حکمرانوں پر ہے جس کا فیصلہ نہیں ہونے دیا جارہا، فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہوا تو حکمران گرفتار اور آرٹیکل 6 کے تحت مقدمات ہوں گے۔