اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدر ی نے کہا حکومت 12 ارب ڈالر دینے کی وجہ سے عوام کو ریلیف فراہم نہیں کرسکتی،آمدنی کم اور اخراجات زیادہ ہوں تو ملک غریب ہوگا،ماضی کے مہنگے ترین معاہدوں کا خمیازہ آج عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔
فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا معاشی چیلنج موجودہ حکومت کا پیدا کردہ نہیں ذمہ دار سابقہ حکومتیں ہیں، انہوں نے کہانوازشریف کی حکومت کے 10 سال میں 23 ہزار ارب روپے قرض لیا گیا،پچھلے سال ہم نے 10 ارب ڈالر واپس کئے،اس سال 12 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے اداروں کی تباہی کا ذمہ دار بھی سابق حکومت کو قراردیتے ہوئے کہا کہ من پسند لوگوں اور میرٹ سے ہٹ کر تعیناتی کی وجہ سے اداروں کی ساکھ متاثر ہوئی ،انہوں نے کہا موجودہ حکومت نے 88 کے قریب سی اوز لگائے ہیں،حکومت نے میرٹ سے ہٹ کر ایک بھی اپوائنٹمنٹ نہیں کی،میرٹ پر اپوائنٹمنٹ سے ادارے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونا شروع ہوگئے ہیں کیونکہ اگر اداروں میں بہترین لوگ ہوں گے تو ادارے اوپر اٹھیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا مہنگائی کی موجودہ لہر کی نسبت تنخواہوں میں اضافہ انتہائی کم ہے،حکومت تنخواہوں میں آگے چل کر مزید اضافہ کرے گی،انہوں نے کہا حکومت کی آمدن کم اوراخراجات زیادہ ہیں جس کی وجہ سے عوام کو مزید ریلیف نہیں دے سکتے ،مہنگائی کا شور شرابا صرف اس لیے بھی ہے کہ جس طرح مہنگائی کی شرح بڑھی ہے اُس طرح سے دیگر اداروں میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ۔