واشنگٹن: امریکا میں پہلی مرتبہ " مخنث " افراد کے لئے پاسپورٹ جاری کردیا گیا ۔ ٹرانسجینڈر کمیونٹی اس کو اہم اقدام قراردے رہی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے پہلی بار ایسا پاسپورٹ جاری کیا گیا ہے جس میں جنس کے لیے ’ایکس‘ کا آپشن موجود ہے۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق یہ آپشن سال 2022 کے اوائل تک برتھ سرٹیفکیٹ اور پاسپورٹس دونوں کےلیے دستیاب ہوگا۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ’اس پاسپورٹ کے اجرا کے موقع پر میں ایک بار پھر کہنا چاہوں گا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ تمام افراد کی آزادی، وقار اور مساوات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے‘۔
خیال رہے کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے جون میں اس مسئلے کے حل کا وعدہ کیا تھا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ تکنیکی مشکلات ان کے راستے میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔
انٹونی بلنکن کے سیکریٹری خارجہ کے عہدے پر براجمان رہنے کے دوران اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے امریکی پاسپورٹ کے حامل افراد کو پاسپورٹ پر اپنی جنس کا انتخاب کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔
اس سے قبل پاسپورٹ پر اپنے برتھ سرٹیفکیٹ یا دیگر دستاویزات پر موجود جنس کے علاوہ کسی جنس کا انتخاب کرنے کے لیے امریکیوں کو میڈیکل سرٹیفکیٹ درکار ہوتا تھا۔
لندن کے امپلائرز نیٹ ورک فار ایکویلٹی اینڈ انکلوژن کے مطابق دنیا کے کم از کم 11 ممالک میں پاسپورٹ پر ’ایکس‘ یا ’ادر‘ کا آپشن موجود ہوتا ہے۔ان ممالک میں کینیڈا، جرمنی اور ارجنٹائن کے ساتھ ساتھ بھارت، نیپال اور پاکستان بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اس پاسپورٹ کے اجرا سے چند روز قبل امریکا اسسٹنٹ ہیلتھ سیکریٹری ڈاکٹر ریچل لیوائن، ایک مخنث افسر نے، ملک کے فور اسٹار ایڈمرل کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔