اسلام آباد :وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے ایاز صادق کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں حیران ہوں کہ آج ذمہ دار لوگ غیر ذمہ دار بیانات دے رہے ہیں ،ابھی نندن کے معاملے پرایوان کو اعتماد میں لیا گیا تھا ،یہ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کیلئے ایسی غیر ذمہ دار انہ گفتگو کر رہے ہیں ۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ابھی نند ن کے معاملے پر انٹیلی جنس معلومات پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا گیا تھا ،انٹیلی جنس معلومات میں ابھی نندن کا ذکر نہیں تھا ،یہ لوگ کلبھوشن کے معاملے پر بھی لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا ہم بھارت کو موقع نہیں دینا چاہتے کہ وہ پاکستان کو دوبارہ آئی سی جے میں لے کر جائے ،اپوزیشن کےلوگ کنفیوژن کا شکار ہیں جس کی وجہ سے ایسی گفتگو کر رہے ہیں ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان کے مفادات ہم سب کو مقدم ہونے چاہیں،ایازصادق سیاق و سباق سے ہٹ کربات کرتے ہیں،ایاز صادق کی گفتگوسن کرحیرت ہوئی،ایا زصادق اتنی غیر ذمے دارانہ گفتگو کریں گے امید نہیں تھی،یہ لوگ کہتے ہیں کلبھوشن کو این آراو دیا جارہا ہے،پاکستان ایک ذمے دار ملک ہے اور ہم نے ہرجگہ ذمہ داری کا مظاہر ہ کرنا ہوتاہے،ایا زصادق بتائیں کیا ان کی گفتگو سے بھارتی بیانیے کوفروغ دیناتھا؟۔
وزیرخارجہ نے کہاکہ دہشتگردی کے خطرات سے متعلق معلومات صوبائی حکومتوں کودی گئیں،ان معلومات پربلوچستان اورخیبرپختونخوا حکومتوں نے اقدامات کیے،اپوزیشن کے کوئٹہ جلسے میں رکاوٹ ڈالے بغیرمناسب انتظامات کیے،پاکستان کوعدم استحکام کا شکارکرنیوالی قوتیں متحرک ہوچکی ہیں،امن کیلیے قوم کومتحد ہوکر مقابلہ کرناہوگا،دہشت گردی کیخلاف وفاق اورصوبائی حکومتوں کومشترکہ کاوشیں کرناہوں گی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر ایشو پر ہم سب کو یکجا کرنا چاہتے ہیں ،کوئی بھی پاکستانی کشمیر پر سودے بازی نہیں کرسکتا ،ہم کشمیر ایشو پر متحد ہونے کی بات کرتے ہیں اور یہ لوگ بھارت کا بیانیہ بننا شروع کر دیتے ہیں ،عوام کو معلوم ہونا چاہیے کہ فیٹیف میں پاکستان کو دھکیلنے والا کوئی اور نہیں ن لیگ ہی تھی ،یہ ن لیگ کا پاکستان کو تحفہ ہے ۔