اسلام آباد:سابق وزیر دفاع اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نیب کیسز پر ہم نے حکومت سے کوئی بات کرنی ہے نہ ریلیف چاہتے ہیں ، ہمارے لئے اصل مسائل قومی مسائل ہیں، الیکشن کی رات آرمی چیف کو کوئی فون نہیں کیا۔ احتساب غیر جانبدارانہ ہو صرف اپوزیشن کا ہی نہ ہو۔
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی موجودہ لہر کو روکنے کیلئے وہی عزم چاہیے جو نواز شریف کا تھا نوازشریف کی تقاریر ایک جدوجہد اور تحریک کا حصہ ہیں نواز شریف صرف ملک میں غیر مستحکم عوامل کی نشاندہی کررہے ہیں، نواز شریف کوئی نئی بات نہیں کررہے ، نواز شریف مسائل کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ نیب کیسز پر ہم نے حکومت سے کوئی بات نہیں کرنی۔ اس احتساب کے عمل کو جاری رہنے دیں ہمارا مطالبہ ہے یہ غیر جانبدارانہ ہونا چاہیے ہم چاہتے ہیں احتساب سے کوئی مبرا نہ ہو ہم حکومت سے کوئی ریلیف نہیں چاہتے صرف سیاستدانوں کا احتساب ہوتا ہے وہ بھی صرف اپوزیشن کے سیاستدانوں کا ہمارے لئے اصل مسائل قومی مسائل ہیں مہنگائی ہم دور کریں گے ماضی میں بھی ہم نے دور کی ۔ آج بھی ہماری پارلیمنٹ غیر فعال ہے کوئی قانون سازی نہیں ہورہی۔
خواجہ آصف نے کہاکہ میرا لیڈر آئین کی بالا دستی کی بات کرتا ہے میں کیسے آئین کے خلاف بات کرسکتا ہوں بلوچستان میں حکومت کی رٹ نہیں ہے۔
شہباز شریف سے ملاقات کیلئے مجھے شہباز شریف کے آفس سے فون آیا ان سے ملاقات خفیہ نہیں تھی ڈی جی نیب کی موجودگی میں ملاقات ہوئی۔
خواجہ آصف نے کہاکہ میں نے الیکشن کی رات آرمی چیف کو کوئی فون نہیں کیا تھا صرف فارم 45 جو سفید کاغذوں پر مل رہا تھا وہ 30-35 فارم واٹس ایپ کردئیے میری آرمی چیف سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔