پیرس: اسلام مخالف مواد پر بات کرنے والے پاکستان اور ترکی کو فرانس کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے کوئی ملک بھی اس میں مداخلت نہ کرے ،پاکستان اور ترکی کی جانب سے فرانسیسی صدر کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا اور شدید احتجاج ریکارڈ کروایا گیا تھا،جس کے بعد فرانسیسی وزیر داخلہ نے مودی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے کوئی ملک اس میں مداخلت نہ کرے ۔
مصنوعات کے بائیکاٹ کے رد عمل میں فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے ڈھٹائی برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی فرانس کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہ کریں،غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے سرکاری ریڈیو پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لیے حیران کُن بات ہے کہ بیرونی ممالک ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔
لا شيئ يجعلنا نتراجع، أبداً.
— Emmanuel Macron (@EmmanuelMacron) October 25, 2020
نحترم كل أوجه الاختلاف بروح السلام. لا نقبل أبداً خطاب الحقد وندافع عن النقاش العقلاني. سنقف دوماً إلى جانب كرامة الإنسان والقيم العالمية.
فرانس کے وزیر داخلہ نے پاکستان اور ترکی کے ردِعمل کو خصوصی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان دونوں ممالک کے پارلیمان میں فرانس کے خلاف قراردادوں کی منظوری فرانس کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے،دوسری جانب فرانس میں اسلام مخالف مہم اور صدر میکرون کی جانب سے مہم کے دفاع میں بیان کے بعد سے دنیا کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کے ساتھ ساتھ مذمتی پیغامات بھی سامنے آئے، جس کے بعد انہوں نے عربی میں ایک پیغام جاری کیا تھا۔
واضح رہے اس وقت پورا عالم اسلام اسلام مخالف مواد کی اشاعت پر سراپا ئے احتجاج ہے ،عراق میں گزشتہ روز فرانسیسی سفارتخانے کے باہر سینکڑوں افراد نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ۔