بیجنگ: مختصر دورانیہ کی مقبول ویڈیو ایپ، ٹِک ٹاک نے آئندہ تین سالوں میں تین ہزار انجینئرز بھرتی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
کمپنی کے مطابق، ان میں سے زیادہ تر انجینئرز کو یورپ، کینیڈا اور سنگاپور میں تعینات کیا جائے گا۔ اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹک ٹاک اپنی ملکیت برقرار رکھنے کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال کے باوجود اپنے توسیعی منصوبوں پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ بھارت اور چین کی سرحدی کشیدگی کے دوران مودی سرکار نے ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی تھی۔ مودی سرکار کے مطابق چینی ایپ بھارت کیلئے خطرہ ہے اس لیے ملکی سلامتی کے پیش نظر ٹک ٹاک پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ جبکہ بھارتی عوام نے حکومت کے اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی کیونکہ ٹک ٹاک نے ہزاروں بھارتیوں کو راتوں رات سٹار بنا دیا تھا۔
خیال رہے کہ ٹک ٹاک کے معاملے پر امریکا اور چین کے درمیان بھی کشیدگی جاری رہی ہے۔ امریکا نہ صرف ٹک ٹاک پر پابندی لگانا چاہتا تھا بلکہ ڈونلڈ ٹرمپ چاہتا تھا کہ چین ٹک ٹاک کو امریکا کی کمپنی کو فروخت کر دے لیکن چین بھی اپنے موقف پر ڈٹ گیا تھا۔
حال ہی میں پاکستان نے بھی متنازعہ ویڈیو کی وجہ سے ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی تھی لیکن ایپ کی انتظامیہ نے پی ٹی اے سے ملاقات کرکے معاملات کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ جس کے بعد عدالت نے مشہور ایپ کو بحال کرنے کا حکم جاری کیا۔ پاکستانی عوام نے ٹک ٹاک کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا کیونکہ بھارت کی طرح یہاں بھی عام لوگ اس کے ذریعے اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔