لاہور:اسلام قبول کرنےوالی کینیڈین بائیکر روزی گبریل نے اپنے پالتو کتے کو پاکستانی پرچم پہنا دیا جس پر سوشل میڈیا صارفین آگ بگولہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر کینیڈین بلاگر اور بائیکر روزی گبریل نے پاکستان واپسی کا اعلان کیا اور ساتھ میں اپنی تصویر شیئر کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اپنا پالتو کتا ہاتھوں میں پکڑا ہوا ہے جبکہ کتے کو پاکستانی پرچم پہنایا ہوا ہے۔
روزی گبریل نے لکھا کہ ’ میں واپس آگئی ہوں،میں پاکستان سے بہت پیار کرتی ہوں،مجھے واپس آنا تھا لیکن اس مرتبہ پورے ملک میں سفر کرنے کے بجائے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ لاہور میں ہی اپنے آپ کو مقیم رکھوں‘۔
روزی نے اپنے پالتو کتے کو متعارف کراتے ہوئے لکھا کہ ’اس مرتبہ میں اکیلی نہیں آئی ہوں بلکہ اپنے ساتھ اپنا پیارا ننھا فرشتہ ونسٹن سر چرچل بھی لیکر آئی ہو جو کہ میری طرح یہا ں آکر اتنا ہی پرجوش ہے‘۔
جیسے ہی روزی نے اپنے کتے کو پاکستانی پرچم پہنائے تصویر شیئر کی تو پاکستانیوں نے کینیڈین بلاگر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔
زہرہ نامی انسٹا گرام ہینڈل کی جانب سے روزی گبریل کی تصویر پر شدید اعتراض کیا گیا اور کہا کہ ’ پرچم کتے کے پہننے کیلئے نہیں ہے ،اس لئے اس کا احترام کریں‘۔
کئی سوشل میڈیا صارفین نے اسے اسلامی اصولوں کے خلاف قرار دیا جبکہ روزی گبریل نے اپنی اس پوسٹ کا پوری طرح دفاع کیا۔
یاد رہے کہ معروف کینیڈین موٹر سائیکلسٹ اور ٹریول بلاگر روزی گیبریل نے رواں برس جنوری میں اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر روزی نے اپنے تصدیق شدہ اکاؤنٹ سے ہاتھ میں قرآن مجید تھامے تصویریں اپلوڈ کیں اور مذہب تبدیل کرنے کا اعلان کیا۔
روزی نے اپنے طویل کیپشن میں لکھا کہ 2019 ان کی زندگی کا سب سے مشکل ترین سال تھا جس میں انہوں نے بہت سے مشکل فیصلے لیے۔انہوں نے لکھا کہ انہیں اپنی زندگی میں بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا۔
انہوں نے لکھا کہ میں نے اپنی زندگی میں ہمیشہ تکلیف اور غم و غصے کی حالت میں ہمیشہ خدا سے شکایت کی کہ ’آزمائش کے لیے میں ہی کیوں؟انہوں نے لکھا کہ ’میں نے روحانیت میں اپنے خوف کا حل تلاش کیا اور اپنے مذہب سے 4 سال قبل دوری اختیار کی۔
بلاگر نے لکھا کہ میں اپنی زندگی میں غصے اور تکلیف سے نجات چاہتی تھی کہ قدرت نے مجھے پاکستان بھیجا جہاں مجھے اپنی منزل مل گئی۔
انہوں نے لکھا کہ گزشتہ 10 سال میں نے مسلم دنیا میں گزارے اور یہاں مجھے جو چیز سب سے زیادہ ملی وہ سکون تھا.روزی نے لکھا کہ بدقسمتی سے اسلام کو دنیا میں غلط معنوں میں پیش کیا جاتا ہے۔