اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں عالمی وبا کے کیسز میں تیزی سےاضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں ںے خبردار کیا کہ اگر ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو مزید سخت فیصلے کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں دوبارہ اسمارٹ لاک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے۔ شادی ہالوں، ریسٹورنٹس اور مارکیٹوں میں سب سے زیادہ بے احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں بھی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اس ضمن میں کہا کہ مظفر آباد اور گلگت میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اعداد و شمار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 80 فیصد کیسز ملک کے گیارہ شہروں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور ملتان سمیت دیگر شہروں میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسکولوں کو کھولنے کی تیاری سب سے زیادہ کی گئی اور تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر بہتر عمل درآمد بھی ہو رہا ہے لیکن کچھ تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کی خلاف ورزی بھی کی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک میں کورونا کیسز زیادہ ہیں وہاں سے آنے والے لوگ 96 گھنٹے پہلے اپنا ٹیسٹ کرائیں۔ انہوں ںے خبردار کیا کہ اگر 96 گھنٹے پہلے ٹیسٹ نہیں ہو گا تو ان کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
ملک بھر میں عالمی وبا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن کے آج ہونے والے اجلاس میں ملک بھر میں شاپنگ مالز، دکانیں، مارکیٹیں رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ شادی ہالز، ریسٹورنٹس بھی رات 10 بجے بند کیے جائیں گے۔
اس سے قبل حکومت نے نیا حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق گھروں سے باہر نکلنے پر عوام کو ماسک کا استعمال لازمی کرنا ہو گا۔ بازاروں اور شاپنگ مال وغیرہ میں بھی ماسک کا استعمال لازم ہو گا۔تفریح گاہیں اور پارک بھی شام 6 بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
این سی او سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل سٹورز، کلینک اور ہسپتال اس پابندی سے مستثنیٰ ہونگے ۔ حکام کی جانب سے وبا کی روک تھام کیلئے کل سے ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد ہو گا۔